تعلیم اور تحقیق کےبغیرجمہوریت اور پاکستان کا کوئی مستقبل نہیں. ماہرین تعلیم

مسلم انسٹیٹیوٹ اور آئی آر ڈی، انٹر نیشنل ؤاسلامک یونیورسٹی کے زیر اہتمام یوم پاکستان کی مناسبت سے "تحریک پاکستان اور تعمیر پاکستان”کے عنوا ن سے اسلامی یونیورسٹی فیصل مسجد کیمپس میں سمینار کا انعقاد کیا گیا۔سمینار کا مقصددو قومی نظریہ اس کی اہمیت ، افادیت اورموجودہ دور میں اس کی ضرورت کے ساتھ ساتھ نوجوان نسل کوتحریک پاکستان کے جذبے سے روشناس کروانا تھا تا کہ تعمیر پاکستان ممکن ہو سکے۔

سیمینار کے مہمان خصوصی لیفٹینٹ جنرل ریٹائرڈسینیٹر عبدالقیو م ملک تھے جبکہ مقررین میں ڈاکٹر معصوم یسیٰن زئی ریکٹر اسلامک یونیورسٹی ،سینیٹراکرم ذکی،سابق وزیر مملکت برائے خزانہ عمر ایوب ،ڈائریکٹر آئی آر ڈی ڈاکٹر طالب حسین سیال،شعبہ تاریخ قائداعظم یونیورسٹی ڈاکٹر فاروق احمد ڈار،چیئرمین مسلم انسٹیٹیوٹ صاحبزادہ سلطان احمد علی اور ایس ایچ قادری شامل تھے۔

یوم پاکستان کی مناسبت سے تقریب کا آغاز قومی ترانہ سے ہوا۔مقررین نے پاکستان دو قومی نظریہ کے تحت معرض وجود میں آیا قائد اعظم محمد علی جناح پاکستان کو جدید اسلامی فلاحی ریاست بنانا چاہتے تھے جہاں مکمل مذہبی آزادی اور اقلیتوں کے حقوق کی مکمل حفاظت ہو ۔ اس لیے انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک بہت بڑی ذمہ داری ہے جو کہ مسلمانان برصغیر کے کندھوں پر ہے ۔مقررین نے کہا کہ پاکستان کے معرض وجود میں آنے کے بعدقائداعظم محمد علی جناح کی حیات کے 392دن قیادت کے اعتبار سے ہمارے لیے مشعل راہ ہیں ہمیں تعمیر پاکستان کے لیے قائد کے اصول اورنظم وضبط کو اپنے اوپر لاگو کرنا ہو گااور قائد کے فرمان کا م کام اور کام کو اپنا شعار بنا نا ہو گااورقائد کے فرمودات کی روشنی میں قانون کی بالا دستی،داخلی معاملات اور خارجہ پالیسی کو وضع کرنا ہو گاتاکہ اقوام عالم میں پاکستان سربلند اور باوقارملک کی حیثیت سے اپنا لوہا منواسکے۔

مقررین کا کہنا تھاکہ ہم نے انگریز اور ہندو سامراج سے تو آزادی حاصل کر لی ہے لیکن ہمیں جمہوریت اورنظریاتی اساس کو مد نظر رکھتے ہوئے بدعنوان اور نا اہل اشرافیہ سے بھی جان چھڑانا ہو گی قوم کو تعلیم اور تحقیق کے ساتھ ساتھ جمہوریت کو بھی اپنانا ہو گا اور اختیارات کو نچلی سطح پر منتقل کرنا ہو گا ضلعی انتظامیہ کو فعال اور طاقتور بنا کے ہی تعمیر پاکستان کر سکتے ہیں۔مقررین نے چند سوالات اٹھائے کیاہم تعمیر پاکستان میں کامیاب ہوئے؟کیا ہم نے اپنی نوجوان نسل کو تعمیر پاکستان کے لیے تیار کیا؟کیا ہم نوجوان نسل کو اس جذبے سے روشناس کروا سکے جس کے تحت پاکستان معرض وجود میں آیا تھا؟تعمیرپاکستان کے لیے تحریک پاکستان کی روح کو اجاگر کرتے ہوئے تعلیم اور تحقیق کو اپنا شعار بنانا ہو گا پاکستان میں 53ملین نوجوان موجود ہیں ہمیں قومی یکجہتی ، بین المسالک ہم آہنگی، برداشت، امن اور محبت کے پیغام کو فروغ دیتے ہوئے اسلام کو اپنے دلوں اور گھروں میں داخل کرناہو گا تا کہ سماجی انصاف پر مبنی معاشرہ تشکیل پا سکے اور کسی بھی فرد کے ساتھ ناانصافی کی گنجائش ختم ہو جائے تو کوئی وجہ ہی نہیں کہ پاکستان ترقی کی دوڑ میں کسی سے پیچھے ہو ۔

اس موقع پر مقررین نے کہا کہ جب تک مسئلہ کشمیر کو حل نا کیا جائے اس وقت تک تقسیم ہندنا مکمل ہے مقررین اور شرکاء نے مطالبہ کیا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں مسئلہ کشمیر کوانسانی بنیادوں پر حل کیا جائے ۔سمینار میں طلباء ، محققین،دانشوروں،صحافیوں اورخواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے