انڈین ریاست مغربی بنگال کے شہر کولکتہ کے مشرقی علاقے میں گریش پارک کے پاس ایک زیر تعمیر پل گرنے کے نتیجے میں کم از کم 12 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔
کولکتہ کے ایڈیشنل پولیس کمشنر سوپریتم سرکار نے مرنے والوں کی تعداد کی تصدیق کی ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز نے حکام کے حوالے سے وہاں تقریبا 150 ا فراد کے پھنسے ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
انڈین ٹیلی ویژن چینلوں پر جائے وقوعہ پر ہونے والی امدادی کاررروائیاں دیکھی جا سکتی ہیں۔
شہر کے بڑا بازار نامی علاقے جہاں یہ حادثہ پیش آیا ہے وہ بہت گنجان آباد علاقہ ہے اس لیے متاثرین کی تعداد زیادہ ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
مقامی ذرائع ابلاغ پر عینی شاہدین کو کہتے سنا جا سکتا ہے کہ پہلے ایک زوردار دھماکہ ہوا پھر پل گرنے کی شدید آواز سنائی دی۔
اے این آئی کے مطابق امدادی ٹیم موقعے پر پہنچ گئی ہے اور پل کے نیچے پھنسے ہوئے لوگوں کو نکالنے کا کام تیزی سے جاری ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے حادثے پر افسوس کا اظہار کیا ہے، انھوں نے کہا ہے کہ ان کی ہمدریدیاں حادثے میں ہلاک ہونے والوں کے خاندانوں کے ساتھ ہیں۔
مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بینرجی اپنا انتخابی دورہ منسوخ کر کے جائے حادثہ پر پہنچیں۔
ممتا بینرجی نے کہا ہے کہ حادثے کے لیے ذمہ دار لوگوں کو بخشا نہیں جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ فی الحال انتظامیہ کی ترجیح ملبے میں پھنسے لوگوں کو بچانا ہے۔
ممتا بینرجی نے حادثے کے لیے ریاست کی سابق بائیں بازو حکومت کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ بائیں بازو کی حکومت نے 2009 میں یہ ٹینڈر پاس کیا تھا۔