اِن کاونٹر

شام کے 4 بجے ہیں

کرائم رپورٹر کے موبائل کی گھنٹی بجتی ہے

”ہیلو۔۔۔۔۔ ! جی کون؟”

”میں ایس ۔ایچ ۔ او شمشان بول رہا ہوں”

”اوہ ہو جناب آپ ! کیا حال ہیں ؟ کیسے یاد فرمایا آج حضور نے؟”

”یار! خبر دینی تھی ایک ۔۔۔۔۔ ”

”جی جی فرمائیے آپ”

”آج شام ٹھیک 7 بجے ایک پولیس مقابلہ ہو گا جس میں دو انتہائی خطرناک دہشت گرد مارے جائیں گے ”

”او کے جناب چار کالمی لگوا دوں گا ۔ ۔ ۔ بے فکر رہیں ”

”اچھاایک منٹ سنیئے ذرا ۔ ۔ ۔ ”

”جی جی کہیے”

”خبر تو ابھی بنا لیں لیکن فائل کرنے سے پہلے میری اگلی کال کا انتظار کریں”

”او ۔کے جناب! جیسے آپ کا حکم ہے ویسے ہی ہو گا اور ہاں ۔ ۔ ۔ اچھا ذرا فٹ سی تصویریں بھی بنوا لیجیے گا ۔ خبر ذرا اچھی ہو جاتی ہے ناں ”

”اب دیکھیں وہ پچھلی بار والی فوٹو میں تو دہشت گردوں کی ہتھکڑی لگی لاشیں تھیں ۔ اس طرح تو کوئی نہیں یقین کرتا ناں ”

”جی وہ سالے سٹینو کی غلطی تھی ۔ اب کی بار تصویریں دیکھ کر آپ کا دل خوش ہو جائے گا”

شام سات بج کر سات منٹ پر ایک بار پھر کرائم رپورٹر کے موبائل فون کی گھنٹی بجتی ہے ۔

”ہیلو! جی سر جی؟ ہو گیا کام؟”

”جی ہو گیا کام تمام ۔خبر بھجوا دیجیے ۔تصویریں واٹس ایپ کرا دی ہیں ۔”

”اور ہاں سنیے ۔میری تصویر وہی والی جو آپ کے پاس محفوظ ہے لازمی خبر کے ساتھ لگنی چاہیے”

”بے فکر رہیں جناب ۔کل خبر دیکھ کر آپ جھوم اٹھیں گے ۔”

” ھا ھا اللہ حافظ ”

”خدا حافظ ”

فون ایک طرف رکھ کر کرائم رپورٹر سگریٹ کالمبا سا کش لگاتا ہے اور پھر اس کی انگلیاں کی بورڈ پر تھرکنے لگتی ہیں ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے