شریف حکومت پاناما لیکس کو سازش قرار دیکر بچ نہیں سکتی .عمران خان

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ پاناما پیپرز کے انکشافات کے بعد ہندوستان، نیوزی لینڈ ،آسٹریلیا، فرانس اور دیگر ممالک میں تحقیقات کا آغاز کردیا گیا، لیکن یہاں ٹیکس چوری اور منی لانڈرنگ کرنے والے صاحبِ اقتدار لوگوں کو کوئی نہیں پکڑتا۔ یاد رہے کہ گذشتہ روز آف شور ٹیکس کے حوالے سے کام کرنے والی پاناما کی مشہور لاء فرم موزیک فانسیکا کی انتہائی خفیہ دستاویزات منظر عام پر آنے سے پاکستان سمیت دنیا کی کئی طاقت ور اور سیاسی شخصیات کے مالی معاملات عیاں ہوگئے ہیں.

پاناما لیکس میں بتایا گیا ہے کہ کس طرح دنیا بھر کے امیر اور طاقت ور لوگ اپنی دولت چھپانے اور ٹیکس سے بچنے کے لیے بیرون ملک اثاثے بناتے ہیں۔ اسلام آباد میں انسدادِ دہشت گردی عدالت میں پی ٹی وی اور پارلیمنٹ حملہ کیس کے سلسلے میں پیشی کے موقع پر عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے حکومت کو ایک مرتبہ پھر پاناما لیکس پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

عمران خان کا کہنا تھا، ‘میں نے کوئی جرم نہیں کیا، جنہوں نے جرم کیا ہے اور باہر پیسے بھجوائے ہیں، وہ دندناتے پھر رہے ہیں.’

عمران خان نے قومی احتساب بیورو (نیب) سے پاناما پیپرز پر تحقیقات کا مطالبہ دہراتے ہوئے کہا کہ اگر نیب کو اپنی ساکھ برقرار رکھنی ہے تو فوری تحقیقات کا آغاز کیا جائے۔ یاد رہے کہ گذشتہ روز بھی عمران خان نے ایک پریس کانفرنس کے دوران قومی احتساب بیورو (نیب) سے پاناما لیکس پر تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ دیگر ممالک کی طرح پاکستان میں بھی اس معاملے پر تحقیقات شروع کی جائے۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے ایک مرتبہ پھر وزیراعظم نواز شریف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پاکستان سے وفادار لیگی رہنما نواز شریف سے پوچھیں پیسہ کہاں سے آیا۔ ان کا کہنا تھا، ‘پاناما لیکس کوئی سازش نہیں، حقیقت ہے! وزیراعظم نواز شریف کو بتانا پڑے گا کہ پیسہ بیرون ملک کیسے گیا’.

عمران خان نے میٹرو اور اورنج ٹرین پروجیکٹ کی بھی تحقیقات کا مطالبہ کیا اور کہا کہ معلوم کیا جائے کہ یہ پیسہ کہاں جا رہا ہے۔ پی ٹی آئی چیئرمین نے دھرنے کے شرکاء کے خلاف مقدمات کو بھی ناانصافی قرار دیا اور کہا کہ جمہوری حکومتوں میں احتجاج کرنا لوگوں کا حق ہے۔

انھوں نے دھرنے کے شرکاء کے خلاف مقدمات ختم کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ اگر انصاف نہیں ملا تو وہ پھر سڑکوں پر نکلیں گے۔ یاد رہے پی ٹی آئی نے عمران خان کی قیادت میں 2104 میں اسلام آباد میں 126 دن کا دھرنا دیا تھا، جس کے دوران انھوں نے وزیراعظم نواز شریف سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا تھا.

اس دھرنے کے دوران مظاہرین نے پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) اور پارلیمنٹ پر حملہ کرکے توڑ پھوڑ کی تھی، جس کے بعد پی ٹی آئی کے متعدد کارکنان کے خلاف مقدمات درج کیے گئے تھے.

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے