امن عالم ہم سے ہے۔

بعثت رحمت العالمین ﷺ سے قبل دنیا جنگ وجدل ،جہالت اور فرسودہ روایات سے بھری پڑی تھی ،احترام آدمیت مفقود اور حقوق و فرائض کے تصور سے معاشرہ کوسوں دور تھا،ایران و روم ہر دو سپر طاقتیں دنیا کے امن کو تہہ و بالا کئے ہوئے تھے ،یورپ کلیسا و سماج کی کشمکش میں مبتلا تھا،ہندوستانی معاشرہ ہو یا عرب قبائل ،جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا قانون تھا۔

اسلام کے ظہور کے بعد حقوق وفرائض سے انسانیت آگاہ ہوئی، نظام عدل اور انسانی حقوق کا سب سے پہلا چارٹر دنیا کو دیا گیا،فتح مکہ ہو یا فتح بیت المقدس ۔۔۔۔عدل و انصاف،امن اورعفو درگزر کی ایسی زریں روایات قائم ہوئیں جو فاتحین کی تاریخ میں ڈھونڈنے سے بھی نہیں ملتیں۔مسلمانوں نے دنیا میں امن قائم کرکے علم و تحقیق اور تمدنی وتہذیبی ترقی کی بنیاد رکھی،نئے نئے علوم و فنون ایجاد کئے،انسانوں کو ان کے مقام سے آگاہ کیا ۔

عروج و زوال انسانی تاریخ کی اٹل حقیقت ہے،اپنوں کی غفلت اور اغیار کی مکاری کی وجہ سے۔۔۔۔مغرب اور اس کے ہمنوا تاریخی حقائق کو یکسر مسخ کرکے ۔۔۔مسلمانوں کی تعلیم و تمدن ،قیام امن اور ہیومن رائٹس کے لیے کوششوں کو پس پردہ ڈال کر۔۔۔۔۔اسلام اور مسلمان کو دنیا کے لیے سب خطرہ باور کروانے کی لابنگ کرنے لگے۔حالانکہ اگر صرف گزشتہ دوسو سال کی تاریخ پر طائرانہ نظرڈالی جائے تو یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ موجودہ دنیا کا امن تہہ و بالا کرنے والے اسلام کے پیروکار نہیں ہیں بلکہ انسانیت کے خون سے ان لوگوں کے ہاتھ رنگین ہیں جو اسلام اور مسلمانوں کو اس کا مورد الزام ٹھہراتے ہیں ۔

جنگ عظیم اول و دوم ہوجس نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لیا،لاکھوں انسان اپنی جان سے گئے اور اس سے دوگنے معذور اور اپاہج ہوئے یا اسٹریلیا میں رہنے والی قدیم قوم "ایبروگینز”کے 20ملین باشندوں کو قتل عام،ہیروشیما اور ناگا ساکی پر ایٹم بم گرا کرلاکھوں انسانوں کو آن واحد میں موت کی گھاٹ اتارنے والے ہوں یا جنوبی و شمالی امریکہ کے150ملین ریڈ انڈینز کا قتل عام کرنے والے، 180ملین سے زائد افریقی باشندوں کے ساتھ جانوروں سے بدتر سلوک کرکے 80فیصد سے زائد کو ہلاک کرنے کے بعد بحراوقیانوس میں پھینکنے والے ہوں ،ویت نام کی خون ریزی ہو یا ہٹلر کی ہولوکاسٹ،دہشتگردی کے خلاف امریکہ کی نام نہاد جنگ ہو یا گریٹر اسرائیل کی آڑ میں نہتے فلسطینیوں کا قتل عام ۔۔۔۔۔۔۔۔اس سب کے پیچھے یہود ونصاریٰ اور ان کے معاون ہیں اسلام اور اہل اسلام کا دامن مظلوم انسانوں کے خون سے پاک

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے