پانامہ لیکس کی گونج میں پمز لیکس

پاناما لیکس انکشافات، جوائنٹ سیشن، پی ٹی آئی میٹنگ، مصطفی’ کمال پریس کانفرنس اور چوہدری نثار پریس کانفرس جیسی خبروں کے درمیان ہی وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے سب سے بڑے هسپتال پمز سے خبر آئی کہ سوات سے تعلق رکھنے والی معذور لڑکی جو که آئی سی یو میں زیر علاج تھی کو مبینہ زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ مبینہ زیادتی کا مرتکب اسی ہسپتال کا میل نرس کرشن کمار تھا جو اپنے مقدس پیشے کی لاج تک نہ رکھ سکا۔۔ 

پمز انتظامیہ کے مطابق یہ واقعہ ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب پیش آیا۔۔ ہسپتال کے اعلی’ حکام نے واقعے کا نوٹس لے لیا ہے۔۔پمز کے وائس چانسلر نے ڈاکٹر عابد فاروقی کی سربراہی میں ایک کمیٹی بھی تشکیل دے دی ہے اس کمیٹی میں ڈاکٹر راوف نیازی اور ڈاکٹر شازیہ فاروقی بھی شامل ہیں۔۔ یہ کمیٹی اپنی انکوائری مکمل کر کے اگلے اڑتالیس گھنٹوں میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔۔ اگرچہ تاحال لڑکی کا میڈیکل بھی نہیں ہوا جبکہ ملزم بھی فرار ہے۔۔  پمز انتظامیہ نے میل نرسسز کو خواتین مریضوں کی نگہداشت سے بھی روک دیا ہے اب صرف خواتین نرسسز ہی خواتین کی دیکھ بھال کریں گی۔۔

سوچنے کی بات تو یہ ہے کہ کیا اب لوگ اس قدر فریسٹریشن کا شکار ہو گئے ہیں کہ ایک معذور آئی سی یو میں موجود لڑکی بھی ان کے شر سے محفوظ نہیں ہے۔۔ انسانیت کا تعلق نہ تو کسی مذہب سے ہے اور نہ ہی کسی فرقے سے۔۔ پر پمز میں جس طرح انسانیت پامال ہوئی اس کی مثال نہیں ملتی۔۔ سیاست دانوں پر تبرہ بھیجنے، کرپشن پر کڑھنے اور سیاست پر سیر حاصل بحث کرنے کے بجائے ضرورت تو اس بات کی ہے کہ بحثیت انسان ہی ہم اپنے اعمال ٹھیک کر لیں۔ مرد کی سو برائیوں پر ”یہ مرد ہے” کا مارجن دینا چھوڑ کر برائی کے خاتمے کے لیے روک ٹوک شروع کریں۔۔ اور تربیت صرف بیٹیوں کی ہی نہ کریں بلکہ بیٹوں کی تربیت پر بھی اتنی ہی توجہ دیں۔۔

کردار صرف عورت کا نہیں بلکہ مرد کا بھی ہوتا ہے۔۔ جہاں ماں بیٹیوں کو حدود بتاتی ہے وہاں ہی بیٹوں کو بھی بتائے کہ عورت کا احترام کس طرح کرنا ہے عورت کی عزت کس طرح کرنی ہے صرف محرم رشتوں میں ہی نہیں غیر محرم کے لیے بھی مرد نے آنکھ میں حیا رکھنی ہے۔۔ باقی رہی سیاست، ملکی حالات اور پاناما لیکس وہ معاملات ہمارے آپ کے تبصروں سے حل نہیں ہو سکتے۔۔
ان پر فراغت میں تبصرہ کیجئے مگر پہلے اس سوسائٹی میں اپنا مثبت کردار ادا کریں عوام اچھی ہو گی تو حکمران بھی اچھے ہی ملیں گے یی میرے رب کا وعدہ ہے۔۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے