پنجاب کے ضلع لیہ میں واقع نیشنل کالج اینڈ سکول سسٹم میں ایف ایس سی کے امتحانات میں اسکول انتظامیہ کی سرپرستی میں سر عام نقل کا سلسلہ جاری ہے ۔
آئی بی سی اردو کو ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ ایمپلائز کالونی لیہ میں واقع تعلیمی ادارہ نیشنل کالج اینڈسکول سسٹم لیہ سرعام طلباء کو میٹرک اور F.Scکے امتحانات میں نقل باٹنے میں مصروف ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پرچوں کے سوالات کے جوابات کتابوں سے کاٹ کی فوٹو کاپیاں کروا کر طلباء کو فراہم کیے جارہے ہیں اور اس دھندے میں صرف پرنسپل نیشنل کالج اور امتحانی عملہ ہی نہیں بلکہ سپر نٹنڈنٹ اور ڈپٹی سپر نٹنڈنٹ بھی برابر حصہ لیتے ہیں۔
امتحانی ہال میں طلباء کو نقل فراہم کرنے کے عوض طلباء سے بھاری رقم بھی وصول کی جا رہی ہے جو کہ پرنسپل سپرنٹنڈنٹ صاحبان اور وفاقی بورڈ کے اراکین میں برابر تقسیم کی جاتی ہے ۔
مزید برآں یہ بھی انکشاف ہوا ہی کہ وفاقی تعلیمی بورڈ سے من پسند سپر نٹنڈنٹ صاحبان اور امتحانی عملہ کی ڈیوٹی لگوائی جاتی ہے جن کو ادارہ ہٰذا نہ صرف رہائش اور کھانا فراہم کرتا ہے بلکہ بھاری رقوم کے چیک بھی رشوت کے طور پر ادا کیے جاتے ہیں۔
ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ اگر ثبوت کے طور پر نیشنل کالج لیہ سنٹر کے تمام طلباء کی میٹرک اور F.Sc کی امتحانی کاپیاں نکال کر چیک کی جائیں تو واضح طور پر پتہ چل جائے گا کہ طلباء کو ایک ہی ترتیب سے نقل کروائی گئی ہےاور ایک ہی ترتیب سے تمام پرچہ جات حل کیے گئے ہیں۔
اسی طرح اگر تحقیق کی جائے تو ایک ہی امتحانی عملہ کے ہاتھ سے ایک جیسی تحریر میں کئی حل شدہ امتحانی کاپیاں ملیں گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایمپلائز کالونی لیہ میں واقع تعلیمی ادارہ نیشنل کالج اینڈسکول سسٹم کے خلاف ایک عرصہ سے شکایات آ رہی ہیں۔لیکن ضلعی انتظامیہ نا معلوم وجوہات کی بناء پر ان کے خلاف کارروائی کرنے سے گریز کر رہی ہے۔