جواب عرض!

نیر بخاری اور ان کے بیٹے کے وارنٹ گرفتاری جاری
اسی لیے پولیس کو ابهی تک پکڑنے کی جرات نہیں ہوئی جن کہ منہ میں دانت نہیں ہوتے وہ صرف باتوں پر گزارہ کرتے ہیں

 

 

 

عدالتی تحقیقات کرائیں ..نواز شریف
قوم کو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگا دیں تاکہ آپ لوٹ مار کے سلسلے کو جاری رکھ سکیں معاف کرنا ہمارا عدالتی نظام بهی حکمرانوں کے زیر اثر ہوتا ہے اس سے پہلے جتنے بهی کمیشن بنے ان کے فیصلوں پر عملدرآمد کون سا ہوا بلکہ حکمرانوں نے نامزد مجرمان کو عہدوں سے نوازا

 

 

 

 

عمران کے ایک طرف شوگر اور دوسری طرف قبضہ مافیا ہے ..سلیمان شہباز
چھاج بھی چھلنی کو طعنہ دے رہا ہے آپ کے تایا ابو نواز شریف کے دائیں باہیں پاک دامن لوگ ہیں کہ دامن نچوڑیں تو فرشتے وضو کریں .اپنے خواجہ سعد رفیق کون سا کاروبار کرتے ہیں ان کی داستانیں ان لوگوں سے سنی جا سکتی ہیں جن کی زمینوں پر انهوں نے قبضہ کیا رہی بات شوگر ملز کی تو آپ کے پاس جو ملز ہیں انهیں آپ پهجا کی پن چکیاں کہیں گے

 

 

 

 

پانامہ تحقیقات اپوزیشن تاخیری حربے استعمال کر رہی ہے ..چوہدری نثار
اور ہم اس جلدی میں ہیں کہ کمیشن بن جائے تاکہ ہمارے اقتدار کو طوالت مل جائے ویسے شیروانی مجهے بهی پہننے کا شوق ہے لیکن اس کا اظہار ہر جگہ کرنا مناسب نہیں کچھ خاص قوتوں کو بتا دیا ہے کہ شیروانی میں نے تیار کروا لی ہے

 

 

 

 

 

 

حکومت ٹی او آر پر قاہل کرے تو اپوزیشن نظر ثانی کر سکتی ہے ..خورشید شاہ
شاہ جی المعروف "پارلامنٹ” کو پتہ ہے کہ جب تک میرا بھائی چیرمین پی ٹی ڈی سی ہے کافی مال بنایا جا سکتا ہے دل تو نہیں کرتا کہ احتجاج کیا جائے سیاست زندہ رکهنے کے لیے کرنا پڑ رہا ہے کیونکہ عمران خان نے رنگ میں بھنگ ڈال رکھا ہے مجبوری کے عالم میں یہ کچھ کرنا پڑ رہا ہے …

 

 

 

 

 

 

نواز شریف استعفیٰ نہیں دیں گے تو تحریک بڑھتی جائے گی ..عمران خان
خان صاحب تحریک کے لیے قوم کو ساتھ رکهنا پڑتا ہے پاکستانیوں کو تحریک کے لیے باہر نکالنا ایسا ہے جیسے گرمیوں میں بھینس کو پانی سے نکالنا ..سوئے ہوئے کو تو جگایا جا سکتا ہے اور جاگے ہوئے کو جگانا مشکل ..

 

 

 

 

ناچ گانے کا شوق ہے تو کلب جائیں ..رانا ثناءاللہ
چونکہ ن لیگی سارے اللہ کے فضل و کرم سے ہر وقت وضو کی حالت میں رہتے ہیں ہم جو بھی کام کرتے ہیں وہ بسم اللہ سے شروع کرتے ہیں اس لیے ہمارا ہر کام شرعی اعتبار سے حلال ہوتا اگر کہیں مشکل پیش آئے تو مولانا فضل الرحمان صاحب کی خدمات حاصل کر لیتے ہیں اگر معاملہ ان کی فراست سے باہر ہو تو صدر پاکستان ممنون حسین کی اپیل پر علماء کرام گنجائش پیدا کر لیتے ہیں

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے