جنازہ تو انسان کا ہوتا ہے ؟

کچھ چیزیں نظر کا دھوکہ ہوتی ہیں. اس لیے ہمیں نہایت احتیاط سے بصارت کے ساتھ ساتھ اپنی بصیرت کو بھی استعمال کرنا چاہیے تاکہ بصری دھوکہ دہی سے بچ سکیں.

تصویر دیکھ کر آپ میں سے بہت سے عقل کے اندھوں اور بصیرت سے محروم افراد کو لگے گا کہ یہ تصویر کسی انسان کی ہے. لیکن ایسا ہرگز نہیں ہے. یہ تصویر انسانی شبہیہ ضرور رکھتی ہے لیکن کسی انسان کی تصویر نہیں. یہ ایک ہجڑے کی تصویر ہے. انسانی شبہہ رکھنے کے باوجود کسی ہجڑے کو تیسرے یا چوتھے درجے کے انسان ہونے کا دعویدار ہونے کا بھی حق نہیں. اس لیے اسے انسان سمجھ کر انسان کی توہین سے گریز کیجئے.. یہ جانور ایک تو ہجڑا، دوسرا انسان سے مشابہ، اور تو اور اوپر سے عورت نما…. مرد نما ہوتا تو شاید ایک درجہ بڑھ کر انسانیت کے قریب ہو جاتا..

بصیرت کے اعلی درجات پر فائز پشاور ہاسپٹل کا طبی عملہ اس بات سے بخوبی واقف تھا تب ہی انہوں نے اپنے medical doctrine کا بھرپور پاس رکھا جس کے تحت انہوں نے "انسانیت کی خدمت” کا عہد کیا تھا اور اس ہجڑے سے کتوں جیسا سلوک کر کے انسانیت کو بچا لیا. اس کے لیے انہوں نے بڑا مزیدار اور پرلطف انداز اپنایا. ڈاکٹرز اس انسان نما جانور سے پوچھتے رہے کہ تمھارا آجکل کیا ریٹ چل رہا ہے اور تم کتنے پیسے لیتی ہو. طبی اہلکاروں نے بھی دانشمندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسے اس قسم کے سوالات میں الجھانے کی پالیسی اپنائی کہ کیا وہ HIV پازیٹو ہے؟ یوں یہ ہیجڑا اپنی موت آپ مر کر ہسپتال کے پاکیزہ آلات کی حفاظت کی ترکیب کرتے ہوئے اس مقدس دھرتی کا بوجھ ہلکا کر گیا.

اگر اس ہجڑے کو شدید زخمی حالت میں طبی امداد کے لئے انسانی ہسپتال کی بجائے وٹرنری ہسپتال لے جایا جاتا تو امکان تھا کہ اسکی کچھ چارہ گری ہو جاتی.. احمق مخلوق کے احمق لواحقین.. اونہہ…. اپنی کم عقلی کو کوسنے کے بجائے انسانوں کو کوس رہے ہیں..

نہ مدعی، نہ شہادت، حساب پاک ہوا
یہ خون خاک نشیناں تھا رزقِ خاک ہوا

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے