ہیریٹج فاؤانڈیشن آف پاکستان کے قیام کے بعد سے اس ادارے کی کوشش رہی ہے کہ پاکستان کے ثقافتی اور تاریخی ورثے کو محفوظ کیا جائے۔ اس سلسلےمیں ہیریٹیج فاؤنڈیشن آف پاکستان نے حال ہی میں مکلی کے قبرستان اور نواحی دیہاتوں کے قدیم ہنر کو تحفظ دینے کی سوچ کے ساتھ یونیسکو کے دو ماہرین الینا اگنینی اورمارکو ملاوولٹی کو پاکستان آنے کی دعوت دی جس میں انھوں نے ایک ہفتے پرمحیط ورکشاپ کے زریعے مقامی ہنرمندوں کو تربیت دی کہ کیسے وہ اپنے ثقافتی ہنر اور تجربے کے ساتھ قدیم چیزوں کو جدید انداز میں تخلیق کرسکتے ہیں۔
ورکشاپ کے دوران غیر ملکی ماہرین نےمکلی میں دیسی بھٹیوں کا دورہ کیا اور کاریگروں کے ساتھ فیبریکیشن، پینٹنگز، اور کاشی ٹائلز کو بھٹی میں پکانے کے طریقوں کا مشاہدہ کیا۔
مارکو ملاوولٹی نے ان کو سانچے بنانے کے مختلف طریقے بھی سکھائے، جنہیں ایک سے زیادہ مرتبہ بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔اس کے علاوہ مقامی ہنر مندوں کے کام کی رفتار کو تیز کرنے اور ان کی مجموعی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے یونیسکو کے ماہرین کے مشورے سے ایک نئی بھٹی بھی تعمیر کی گئی
ہیریٹیج فاؤنڈیشن کی شریک بانی اور موجودہ چیئر پرسن محترمہ یاسمین لاری نے اس ورکشاپ کے دوران ہونے والی تربیت کا جائزہ لیا اور قدیم روایتی ورثے اور ہنر مندوں کے تحفظ کی راہ میں آنے والی مشکلات کو دور کرنے کے علاوہ جدید آلات اور طریقہ کار کو اختیار ترنے کے امکانات پر روشنی ڈالی۔
ہیریٹیج فاآوندیشن کی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے یونیسکو کے دونوں ماہرین نے خواتین اور بچوں کو بھی مٹی سے سانچے بنانا سکھائے، جس کی سب نے تعریف کی اور اس عمل پر اپنی پسندیدگی کا اظہار کیا۔