کشمیر میں 41 جاں بحق، اخبارات کی اشاعت پر پابندی

[pullquote]برہان وانی کی ہلاکت کے بعد بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں ہونے والے مظاہروں میں فوج کی فائرنگ سے ہلاکتوں کی تعداد 41ہو گئی جبکہ 1400 سے زائد زخمی ہیں۔[/pullquote]

اخبار ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق حکومت نے اخبارات کی اشاعت پر تین روز کیلئے پابندی لگا دی ہے جبکہ اخبارات کے دفاتر پر چھاپے مار کر کاپیاں تحویل میں لے لیں۔

کشمیر میں 8جولائی کو ہندوستانی فورسز کے ہاتھوں برہان وانی کی شہادت کے بعد سے وادی میں مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔

[pullquote]حکومت نے وادی میں اخبارات کی اشاعت پر تین روز کیلئے پابندی عائد کر دی ہے جبکہ کرفیو کی مدت مزید آٹھ روز کیلئے بڑھا دی گئی ہے۔[/pullquote]

ایک ہفتے سے زائد سے وادی میں موبائل اور انٹر نیٹ سروس بھی معطل ہے۔

اطلاعات کے مطابق فوج نے مختلف اخبارات کے دفاتر پر چھاپے مارے اور شائع ہونے والی کاپیاں تحویل میں لے لیں۔

حریت رہنما سید علی گیلانی نے بھارتی مظالم اور آزادی صحافت پر پابندی لگانے کی مذمت کی جبکہ دیگر حریت رہنماوں نے عالمی برادری سے مظالم کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

اخبار کے مدیران کی جانب سے جاری ہونے والے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اخباروں کی اشاعت پر پابندی سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ صورتحال کس قدر کشیدہ ہے۔

[pullquote]سری نگر سے نکلنے والے ایک اخبار کے مدیر شجاعت بخاری کا کہنا ہے کہ اخباروں کی اشاعت پر پابندی پریس ایمرجنسی لگانے کے مترادف ہے، ایسا تو 2008 اور 2010 کے مظاہروں میں بھی نہیں ہو اتھا۔[/pullquote]

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے