کراچی میں جیونیوزآخری نمبروں پر…

[pullquote] کراچی: ترجمان جیونیوز کے مطابق جمعرات کی شب کراچی میں ایک بار پھر آخری نمبروں پر ڈال کر نہ صرف عوام کی پہنچ سے دور کر دیا گیا بلکہ اکثر علاقوں میں لوگوں کی اس تک رسائی ناممکن بنا دی گئی۔ [/pullquote]

جیو نیوز کے ترجمان نے بتایا کہ اپریل 2014میں جیو نیوز کو مکمل طور پر بند کردیا گیاتھا اور بحالی کے بعد بھی ہماری ڈسٹری بیوشن اور ریٹنگ کے معاملے میں مسلسل رکاوٹیں ڈالی جاتی رہیں، بندش کے دوران ہم پر نہ صرف غداری، ملک دشمنی جیسے روایتی بے بنیاد، لغو اور جھوٹے الزامات کی بھرمار کرکے نہ صرف ہماری ساکھ بلکہ کاروبار بند کرکے گروپ کو اربوں روپےکا مالی نقصان بھی پہنچایا گیا اس کے علاوہ جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دی گئیں۔

اسی وجہ سے ہم نے مجبورا لندن میں بھی مقدمہ دائر کیا جس کا فیصلہ اس سال کے آخر تک متوقع ہے۔ ترجمان نے بتایا کہ اتنے بھاری نقصان کے باوجود ادارے نے کسی کارکن کو بےروزگار نہیں کیا ، ترجمان نے کہا کہ اپریل2014 میں ہمارے چینلز بند کرکے پیمرا سے آنا فانا 2 کروڑ روپے جرمانا کرانے کے باوجود لمبےعرصے تک بند رکھا گیا۔

ترجمان نے واضح کیا کہ اگر موجودہ پابندی فوری ختم نہ کی گئی تو ادارہ نہ صرف عدالتوں کا دروازہ کھٹکھٹائے گا بلکہ اس معاملے کو پاکستانی اور بین الاقوامی فورمز پر بھی اٹھایا جائے گا ہم ان تمام حالات اور واقعات کو بے نقاب کرنے پر مجبور ہوں گے جن کا ہمیں حالیہ مہینوں، ہفتوں اور دنوں میں سامنا کرنا پڑا ہے،اور ہم سے جو مطالبات کئے جارہے ہیں وہ بتادیے جائیں گے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ ہم صحافیوں کی فہرست بھی سامنے لائیں گے اور وہ مواد بھی پبلک کردیا جائے گا جس کو وہ لوگ قابل اعتراض قرار دیتے رہے ہیں اور جس پر انہیں شدید ترین اعتراضات ہیں۔ ترجمان نے واضح کیا کہ اگر آج شام تک یہ پابندی ختم نہ ہوئی تو سینئر صحافیوں کے ساتھ مل کر ایک پریس کانفرنس کی جائے گی۔

پیمرا اپنے نئے چیئرمین کے باوجود بالکل بے بس ہے۔ ترجمان نے ایک بار پھر ادارے کے اس مطالبے کو دہرایا کہ وزیر اعظم اور چیف جسٹس ان سارے معاملات کی چھان بین کے لئے آزاد اور خود مختار کمیشن بنائیں۔ ترجمان نے کہا کہ وہ وزیراعظم نواز شریف کو ان تمام حالات کا ذمہ دار سمجھتے ہیں ۔ جب تک آپ لوگوں کو ان کے حقوق دلوانے میں کامیاب نہیں ہونگے اپنی حکومت اور جمہوریت کیسے بچاسکیں گے ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے