بھارت کےدفترخارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ انڈین سیکریٹری خارجہ نے نئی دہلی میں تعینات پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط کو دفتر خارجہ طلب کر کے پاکستان کی انڈیا میں مبینہ دہشت گردی پھیلانے کی کوششوں پر احتجاج کیا ہے۔
بھارت کے دفتر خارجہ کے ترجمان وکاس سوارپ نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں بتایا کہ سیکریٹری خارجہ جے شکر نے پاکستانی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ میں طلب کرکے انھیں پاکستان سے سرحد پار ہونے والی دہشت گردی کے حوالے سے احتجاجی مراسلہ ان کے حوالے کیا ہے۔
انڈیا کے دفتر خارجہ کے ترجمان کےمطابق پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط کے حوالے کیے جانے والے احتجاجی مراسلے میں ایک پاکستانی شہری بہادر علی کا حوالہ دیا گیا ہے جس کو مبینہ طور پر انڈین قانون نافذ کرنے والے اداروں نے 25 جولائی کو انڈیا کے زیر انتظام جموں و کشمیر سے گرفتار کیا تھا۔
انڈین دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق 21 سالہ بہادر علی عرف ابو سیف اللہ لاہور کی تحصیل رائے ونڈ کے گاؤں جیا بگا کا رہائشی ہے۔
انڈین دفتر خارجہ کے ترجمان نے اپنی ٹویٹ میں مزید کیا کہ دوران تفتیش بہادر علی نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ وہ لشکر طیبہ کے کیمپوں میں تربیت حاصل کرنے کے بعد وہ انڈیا میں داخل ہوا، اور وہ مسلسل لشکر طیبہ کے ’آپریشنز روم‘ سے رابطے میں تھا جہاں سے انڈین سکیورٹی فورسز پر حملوں کی ہدایت ملیں۔