افغان چیف ایگزیکٹو اورصدر میں اختلافات کھل کر سامنے آگئے

کابل: افغان حکومت کے چیف ایگزیکٹیوعبداللہ عبداللہ نے صدر اشرف غنی کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ وہ حکومت کرنے کا کوئی حق نہیں رکھتے اور ساتھ مل کر کام کرنے یا انتخابی اصلاحات کوعملی شکل دینے میں ناکام ہو گئے ہیں۔ انھوں نے ان خیالات کا اظہار اپنے دفتر کے احاطے میں نوجوانوں کے ایک دستے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس خطاب کے بعد عبداللہ عبداللہ اور اشرف غنی کے درمیان تاحال درپردہ جاری اختلافات منظر عام پر آگئے ہیں۔ عبداللہ عبداللہ کو شکایت رہی ہے کہ کلیدی فیصلے ان کے ساتھ مشورے کے بغیر کیے جاتے ہیں۔ ان کا یہ بھی الزام ہے کہ صدر غنی مغرور ہیں۔ 2 سال پہلے کے صدارتی انتخابات میں دونوں امیدواروں اشرف غنی اور عبداللہ عبداللہ نے اپنی اپنی کامیابی کے دعوے کیے تھے۔ دوسری طرف صدر اشرف غنی نے ملکی چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ کے تنقیدی بیان کو حکومت داری کے اصولوں کے منافی قرار دیا ہے۔

صدارتی محل سے جمعے کے روز جاری ہونے والے ایک بیان میں صدر غنی نے کہا کہ ملک نازک صورتحال سے گزر رہا ہے اور ایسے میں ’’غیر ذمے دارانہ رویہ‘‘ مناسب نہیں ہے۔ علاوہ ازیں افغانستان کے مشرقی صوبہ پکتیا میں سکیورٹی فورسز اورطالبان کے درمیان جھڑپوں میں 30 طالبان ہلاک ہوگئے۔ ہرات میں بم دھماکہ میں 5 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔ ننگرہارمیں آپریشن کے دوران داعش کے 32جنگجوئوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے