چاند میری زمیں پھول میرا وطن

چاند میری زمیں پھول میرا وطن
چاند میری زمیں پھول میرا وطن
میرے دہقان فاقوں کے مارے ہوئے
سینچ کر خون سے کھیت ہارے ہوئے
لوٹ کر لے گیا پھر وڈیرہ کوئی
میرے کھیتوں کی مٹی کے لعل و یمن
چاند میری زمیں پھول میرا وطن

میرے بچوں کے ہاتھوں میں ہتھیار کیوں
ہر گھڑی لڑنے مرنے پہ تیار کیوں
اس کی تکفیر کیا اس سے تکرار کیوں
کیوں لہو میں نہائے ہیں کوہ و دمن
چاند میری زمیں پھول میرا وطن

میرے فوجی جواں جراتوں کے نشاں
مارتے بس نہتوں کو ہیں گولیاں
کچھ کی لاشیں برہنہ ملی ہیں ہمیں
اور کچھ کو ملا بوریوں کا کفن
چاند میری زمیں پھول میرا وطن

ڈالروں سے گھر اپنے سجائے گئے
میرے بیٹوں کو فتوے سنائے گئے
کچھ تو کشمیر کو جا کے لوٹے نہیں
اورکچھ سٹریٹیجک ڈیپتھ میں ہیں دفن
چاند میری زمیں پھول میرا وطن

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے