طالبان کا قندوز کے اہم ضلعے خان آباد پر قبضہ

افغانستان میں حکام کا کہنا ہے کہ طالبان عسکریت پسندوں نے شمالی صوبے قندوز کے ایک اہم ضلعے پر قبضہ حاصل کر لیا ہے۔ جنگجوؤں نے کئی جانب سے ایک ساتھ حملہ کیا اور حکومتی فورسز کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کر دیا۔ قندوز گذشتہ برس بھی طالبان کے قبضے میں آ گیا تھا۔

مقامی حکام کا کہنا ہے کہ گولہ بارود اور قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کی کمی کی وجہ سے خان آباد ضلع طالبان کے ہاتھوں میں چلا گیا۔ سنہ 2014 میں بین الاقوامی فوجوں کے انخلا کے بعد سے طالبان نے ایک بار پھر ملک کے مختلف حصوں میں کئی علاقے پر قبضہ کر لیا ہے۔ افغان سکیورٹی فورسز ملک کے 34 صوبوں میں سے نصف میں باغیوں کے ساتھ برسرِ پیکار ہے. چند دن قبل طالبان نے قریبی صوبے بغلان کے ایک ضلعے پر قبضے کر لیا تھا۔

خان آباد کے ضلعی منتظم حیات اللہ امیری نے خبر رساں ادارے روئٹرز کوبتایا کہ ’طالبان نے مختلف جگہوں سے حملہ کیا تھا ہم نے کئی گھنٹوں تک مزاحمت کی لیکن ہمیں کوئی مدد نہیں ملی۔‘ خبر رساں ادارے اپ پی کے مطابق طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ انھوں نے پورے ضلعے کے علاوہ اسلحے اور فوجی گاڑیوں پر بھی قبضہ کر لیا ہے۔‘

ایسوسی ایٹڈ پریس سے بات کرتے ہوئے قندوز کی صوبائی کونسل کے سربراہ محمد یوسف ایوبی کا کہنا تھا ’اگر مرکزی حکومت نے اس طرف توجہ نہ کی تو قندوز شہر بھی گذشتہ برس کی طرح ایک بار پھر طالبان کے قبضے میں چلا جائے گا۔ ‘

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے