دوپہر کو طویل نیند ذیابیطس کا خطرہ بڑھائے

دوپہر کو کچھ دیر کی نیند ہوسکتا ہے بیشتر افراد کی عادت ہو مگر اس کا طویل دورانیہ آپ کے لیے جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے۔

یہ بات جاپان میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ دوپہر کو زیادہ دیر تک سونا ذیابیطس جیسے جان لیوا مرض کا باعث بن سکتا ہے۔

تحقیق کے مطابق دوپہر میں ایک گھنٹے سے زائد وقت تک سونے سے ذیابیطس ٹائپ ٹو کا خطرہ 45 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

اس تحقیق کے لیے جاپانی محققین نے 3 لاکھ افراد پر ہونے والی 21 طبی تحقیقی رپورس کا جائزہ لیا جس میں دوپہر کی نیند اور ذیابیطس ٹائپ ٹو کے درمیان تعلق کو دیکھا گیا تھا۔

محققین نے بتایا کہ دوپہر کو زیادہ وقت تک سونا میٹابولک سینڈروم اور ذیابیطس کا باعث بنتا ہے، جبکہ ہائی بلڈ پریشر اور کولیسٹرول بڑھنے کا خطرہ بھی پیدا ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کچھ لوگوں کو رات کو نیند پوری کرنے کا موقع نہیں ملتا اور وہ دوپہر کو سو کر اس کمی کو پورا کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

تاہم اگر یہ دورانیہ ایک گھنٹے سے زیادہ ہوجائے تو جسمانی میٹابولزم پر اثرات مرتب ہوتے ہیں جو ذیابیطس کا خطرہ بڑھا دیتا ہے۔

یہ تحقیق یورپین ایسوسی ایشن فار دی اسٹڈی آف ڈائبیٹیس کے جرمنی میں سالانہ اجلاس کے موقع پر پیش کی گئی۔

چند ماہ قبل ایڈیلیڈ یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ دوپہر کو 15 سے 30 منٹ کی نیند ذہنی ہوشیاری، یاداشت، دماغی افعال کو بڑھانے جبکہ مزاج کو خوشگوار بنانے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ دوپہر کی یہ مختصر نیند دماغی افعال پر زبردست مثبت اثرات مرتب کرتی ہے۔

تحقیق کے مطابق قیلولہ لوگوں کے ذہن کے لیے بہت اچھا ہوتا ہے کیونکہ یہ اس کی صفائی کا کام کرتا ہے۔

محققین کے مطابق اگر لوگ قیلولے کو عادت بنالیں تو وہ معلومات کو زیادہ تیزی اور موثر طریقے سے ذخیرہ، برقرار اور یاد کرنے میں کامیاب رہتے ہیں۔

تاہم سب سے ضروری امر یہ ہے کہ دوپہر کی نیند مختصر یعنی آدھے گھنٹے سے زیادہ نہ ہو کیونکہ وہ ذہن کے لیے فائدے کی بجائے نقصان دہ ثابت ہوتی ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے