مالاوی صدر امریکا میں پراسرار طور پر لاپتا

براعظم افریقا کے ملک جمہوریہ مالاوی کے صدر گذشتہ ماہ سے امریکا میں پراسرار طور پر لاپتا ہیں۔ صدر کے بارے میں مصدقہ اطلاعات نہ ہونے کے باعث مالاوی میں عوامی سطح پر کئی طرح کی افواہیں گردش کر رہی ہیں۔ سوشل میڈیا پر ان کی خرابی صحت کی قیاس آرائیاں بھی پھیل رہی ہیں تاہم مالاوی حکومت کی طرف سے شہریوں کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ سوشل میڈیا پر صدر پیٹر موتھا ریکا کے بارے میں پھیلنے والی قیاس آرائیوں اور افواہوں پر یقین نہ کریں۔
عرب میڈیا کے مطابق جمہوریہ مالاوی کے صدر پیٹر موتھریکا 25 ستمبر کو نیویارک میں جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس سے خطاب کے لیے امریکا پہنچے تھے جس کے بعد وہ پراسرار طور پرغائب ہیں۔

76 سالہ موتھریکا نے سنہ 2014ء میں اقتدار سنھبالا تھا۔امریکی جریدہ ’فارن پالیسی‘ کے مطابق مالاوی صدر کی پراسرار گمشدگی کے بارے میں مالاوی عوام میں تشویش کی لہر پائی جا رہی ہے اور صدر کے بارے میں طرح طرح کی قیاس آرئیاں کی جا رہی ہیں۔

دارالحکومت لیلونگوی میں صدر کی عدم موجودگی کے باعث حکومتی حلقے بھی پراسرار خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔ذرائع ابلاغ میں شائع ہونے والی قیاس آرائیوں میں کہا جا رہا ہے کہ صدر ایک خطرناک مرض کا شکار ہیں اور وہ امریکا میں اس وقت زیرعلاج ہیں۔ تاہم سرکاری سطح پر اس طرح کی افواہوں کو بے بنیاد قرار دیا جا رہا ہے۔ حکومت کے ایک وزیر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’فیس بک‘ پر پوسٹ کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ صدر مکمل طور پر تندرست ہیں اور ان کی خرابی صحت اور بیماری کے بارے میں تمام خبریں قطعا بے بنیاد ہیں۔واشنگٹن میں قائم مالاوی سفارت خانے نے بھی صدر کی گم شدگی کے بارے میں اطلاعات کی تردید کی ہے۔ تاہم انہیں گذشتہ پندرہ دنوں سے منظرعام پر دیکھا نہیں گیا ہے اور نہ ہی ان کے بارے میں معلوم ہے کہ وہ کہاں اس کس حال میں ہیں؟

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے