حکومت کا لوڈ شیڈنگ کے حوالے سے رویہ ظالمانہ ہے، شیری رحمان

شفیق سولنگی

Sherry Rehman, Pakistan's ambassador to the U.S., speaks during an interview with Reuters in Islamabad July 5, 2012. REUTERS/Faisal Mahmood

۔ ۔ ۔ ۔ ۔

کراچی : بجلی کے حوالے سے وفاقی حکومت کے ایک سیکر ٹری کاحالیہ بیان ملک بھر میں جاری غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے حوالے سے ایک نرالااورعجیب و غریب انکار ہے۔ یہ توانائی بحران کو حل کرنے کے وعدے کی سراسر ناکامی ہے اور یہ ظاہر کرنا کہ اس مسئلے کا وجود ہی نہیں نا صرف ایک ظالمانہ حرکت ہے بلکہ بدترین لوڈ شیڈنگ کی موجودگی کو تسلیم نہ کرنا انتہائی خطر ناک ہے۔

پیپلز پارٹی کی نائب صدر سینیٹر شیری رحمن نے وزارت کے سیکریٹری یونس ڈھاگا نے کہا تھا کہ پورے ملک میں کہیں بھی گھریلو لوڈشیڈنگ نہیں تھی۔ شیری رحمن نے کہا کہ ملک بھر میں جاری بجلی کی بندش اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے ساتھ وزارت پانی و بجلی کے اس شرمناک بیان نے گھریلوصارفین اور صنعتوں کی بدحالی کا مذاق اڑایا ہے۔حکومت کاا پنے منشور سے انحراف اور وفاقی حکومت کی ناکامی کے سوال پر انہوں نے کہا کہ کیا انہوں نے سال کے سب سے زیادہ گرم مہینے میں ہیٹ سٹروک سے لوگوں کی اموات ہوتے نہیں دیکھیں؟

پیپلز پارٹی کی نائب صدر نے کہا کہ حکومت نئے پاور پراجیکٹس متعارف کرانے کے مقبول دعووں کا زوروشور سے ذکر کر رہی ہے تاہم مختلف وجوہات کی بنا پر تاخیر کا شکار یا ختم ہو نے والے گزشتہ منصوبوں کے حوالے سے خاموش ہے جبکہ اسی دوران بجلی کی پیداوارمیں اضافے اور تقسیم میں کمی واقع ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقتدار میں آنے کے بعد 2 سال کی مدت میں توانائی کے بحران کو حل کرنے کے منشور پر عمل پیرا وفاقی حکومت، توانائی کے محاذ پر اپنی کامیابیوں کے دعووں کو مکمل کرنے میں بر ی طرح ناکام ہو چکی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے گردشی قرضے اور بجلی چوری کے علاوہ دیگر مسائل پر بہت کم توجہ دی ہے۔یہ بات واضح ہے کہ توانائی کے شعبے کی سپلائی چین بجلی کے اضافے میں مدد نہیں کر رہی جو حکومت کا آئندہ مالی سال کے لئے ایک مقصد تھا۔سینیٹر شیری رحمن نے کہا کہ آئی ایم ایف کے توسیعی فنڈ سہولت کے تحت حکومت بلاواسطہ ٹیکسوں کا سہارا لیکر توانائی کا خسارہ گھریلو صارفین پر ڈالے گی جبکہ قطر سے ایل این جی کی درآمدکا حکومتی منصوبہ بھی شفافیت، مناسب منصوبہ بندی اور رابطوں کے فقدان کی وجہ سے بری طرح خرابی کا شکار ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے