‘سندھ کے30 فیصد لوگ شناختی کارڈز سے محروم‘

کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) سندھ کے صدر نثار کھوڑو نے مردم شماری قریب ہونے کے باوجود نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کی جانب سے ابھی تک سندھ میں لوگوں کو کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈز بنا کر دینے کی مہم شروع نہ کرنے کے خلاف احتجاج کیا ہے۔

نثار کھوڑو جو سندھ کابینا میں سینیئر وزیر بھی ہیں، نے قائم مقام ڈی جی نادرا کو فون کرکے سندھ حکومت کی جانب سے احتجاج ریکارڈ کراتے ہوئے انہیں یاد دلایا کہ سندھ کے شہروں کراچی، حیدرآباد اور گھوٹکی میں 15 مارچ سے مردم شماری شروع ہونے جا رہی ہے۔

سینیئر صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ سندھ کے 30 فیصد شہریوں کے پاس شناختی کارڈز نہیں ہیں اور نادرا نے ابھی تک انہیں کارڈز فراہم کرنے کے حوالے سے کوئی اقدامات نہیں اٹھائے ہیں۔

نثار کھوڑو نے تجویز پیش کی کہ اگر نادرا شناختی کارڈز بنانے کی مہم شروع نہیں کرسکتا تو مردم شماری کے لیے قومی شناختی کارڈز کی شرط ختم کردینی چاہئیے، دوسری صورت میں نادرا، کراچی، حیدرآباد اور گھوٹکی کے لیے شناختی کارڈز بنانے والی موبائل وینز فراہم کرے تاکہ لوگ اپنا شناختی کارڈ حاصل کریں اور خود کو مردم شماری میں رجسٹرڈ کراسکیں۔

اس موقع پر قائم مقام ڈی جی نادرا نے صوبائی وزیر کو یقین دہانی کرائی کہ نادرا نے کراچی، حیدرآباد اور گھوٹکی کے لیے شناختی کارڈز بنانے والی موبائل وینز فراہم کی تھیں تاہم کراچی بڑا شہر ہے اس لیے وہاں کی آبادی کو کارڈز کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے جلد مزید موبائل وینز کا اہتمام کیا جائے گا۔

دوسری جانب نثار کھوڑو نے ضلع وسطی کے پارٹی رہنماؤں کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے مردم شماری کی اہمیت اجاگر کرنے کے لیے مہم شروع کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

یاد رہے کہ کراچی کے تمام اضلاع میں پہلے مرحلے میں مردم شماری کی جائے گی۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے