اہم عالمی خبریں | 01.03.2017

[pullquote]شامی حکومت اور باغی دونوں ہی جنگی جرائم کے مرتکب ہوئے، اقوام متحدہ
[/pullquote]

شامی صوبہ حلب میں دمشق حکومت اور باغی دونوں ہی جنگی جرائم کے مرتکب ہوئے ہیں۔ اقوام متحدہ کی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق خانہ جنگی کے دوران حلب کو ملبے کا ڈھیر بنا دیا گیا۔ اس دوران شامی فوج نے کیمیائی گیس بھی استعمال کی تھی۔ مزید یہ کہ حلب کے نواحی علاقے میں امدادی قافلے کو جان بوجھ کر منصوبہ بندی کے ساتھ نشانہ بنایا گیا تھا تاکہ متاثرہ افراد کی امداد کو تباہ کیا جا سکے۔ اس واقعے میں دس سماجی کارکن ہلاک ہوئے تھے۔ اس رپورٹ میں اسے ایک بے رحمانہ حملہ قرار دیا گیا۔ اس واقعے کے بعد شام کے محصور علاقوں میں امدادی کارروائیاں کئی روز تک معطّل رہی تھیں۔

[pullquote]قاتل بریوک انسانی حقوق کی پامالی کا مقدمہ ہار گیا
[/pullquote]

ناروے میں قتل عام کا مجرم آندرس بیہرنگ بریوک انسانی حقوق کی پامالی کا مقدمہ ہار گیا ہے۔ ملکی اپیل کورٹ کے مطابق بریوک تشدد، ذلت آمیز رویے یا غیر انسانی سلوک کا شکار نہ ہیں اور نہ تھے۔ بریوک نے ناروے کے حکام کے خلاف عدالت کو شکایت کی تھی کہ جیل میں اسے تنہائی میں رکھنا اور کسی سے ملنے نہ دینا غیر انسانی رویہ ہے۔ بریوک نے 2011ء میں اوسلو میں ایک بم دھماکا کرنے کے بعد فائرنگ کرتے ہوئے کل ستتر لوگوں کو ہلاک کر د یا تھا۔ ہلاک شدگان کے لواحقین نے اس عدالتی فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔

[pullquote]ٹرمپ، امیگریشن کے حوالے سے اپنے نکتہ نظر میں نرمی لے آئے
[/pullquote]

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نےکہا ہے کہ وہ امیگریشن اصلاحات کے معاملے پر تجاویز سننے کو تیار ہیں۔ گزشتہ روز کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے اپنے خطاب میں ٹرمپ نے ایک معتدل لہجہ اختیار کرتے ہوئے ری پبلکن اور ڈیموکریٹس دونوں سے اپیل کی کہ وہ امیگریشن اصلاحات کے حوالے سے مل کر کام کریں۔ تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ امریکی امیگریشن کو کم درجے کے پیشہ ورارنہ صلاحیتوں والے تارکین وطن پر انحصار کرنے کی بجائے اسے ایک میرٹ پر مبنی نظام ہونا چاہیے۔ وائٹ ہاؤس میں ان کے پہلے ماہ کے فیصلوں کے تناظر میں اسے ایک اہم تبدیلی کہا جا رہا ہے۔

[pullquote]کابل میں بم دھماکے
[/pullquote]

افعان دارالحکومت کابل میں دو بم دھماکوں میں کم از کم ایک شخص ہلاک اور انتالیس زخمی ہو گئے ہیں۔ ملکی وزارت داخلہ نے بتایا کہ طالبان کے خود کش بمباروں نے یہ دھماکے بیس سے تیس منٹ کے وقفے کے ساتھ کیے۔ ان حملوں کا ہدف کابل ملٹری اسکول اور خفیہ ایجنسی کا دفتر تھا۔ بتایا گیا ہے کہ ملٹری اکیڈمی کے باہر ہونے والا خود کش کار بم حملہ تھا۔ طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ان واقعات کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ کابل میں آج دو نہیں تین حملے کیے گئے ہیں۔

[pullquote]جرمنی: صحافیوں پر جسمانی اور زبانی حملوں میں اضافہ
[/pullquote]

جرمنی میں صحافیوں پر زبانی اور جسمانی حملوں میں اضافہ ہو گیا ہے۔ ایک تازہ جائزے کے مطابق صحافیوں کے خلاف نفرت انگیز رویہ اور شدید ردعمل گزشتہ برس کے مقابلے میں نمایاں طور پر بڑھ گیا ہے۔ جرمن شہر بیلے فیلڈ کی یونیورسٹی کے اس جائزے میں تقریباً آٹھ سو صحافیوں سے سوالات کیے گئے۔ ان میں سے بیالیس فیصد نے بتایا کہ ان پر کم از کم ایک مرتبہ حملہ ہوا ہے جبکہ چھبیس فیصد کے بقول صحافتی ذمہ داریوں کے دوران کئی مرتبہ حملے ہو چکے ہیں۔

[pullquote]شاہ عبداللہ انڈونیشیا کے دورے پر
[/pullquote]

سعودی فرمانروا شاہ عبداللہ کا بارہ روزہ دورہ انڈونیشیا شروع ہو گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ اس دورے کے موقع پر آج بدھ کو دونوں ممالک کے مابین تجارت اور توانائی کے شعبوں میں کئی معاہدوں پر دستخط ہوئے۔ اس دوران شاہ عبداللہ نے انڈونیشی صدر جوکو ودودو سے بھی ملاقات کی۔ جکارتہ پہنچنے پر شاہ عبداللہ کا استقبال کرنے والوں میں شہر کے مسیحی گورنر باسوکی پورناما بھی شامل تھے، جنہیں آج کل توہین مذہب کے الزامات کا سامنا ہے۔ گزشتہ پانچ دہائیوں میں کسی سعودی فرمانروا کی جانب سے انڈونیشیا کا یہ پہلا دورہ ہے۔

[pullquote]روس میں انسانی حقوق کی کارکن خاتون صحافی کے گھر پر چھاپہ
[/pullquote]

روس میں انسانی حقوق کی معروف کارکن اور خاتون صحافی سویا سویتووا کے گھر پر چھاپہ مارا گیا ہے۔ اس واقعے کے بعد سویتووا نے کہا کہ پولیس اہلکار کئی گھنٹوں تک ان کی گھر کی تلاشی لیتے رہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ انہیں خوفزدہ کرنے کی ایک کوشش تھی۔ ستاون سالہ سویتووا کا شمار روسی حکومت کی ناقد ملک کی معروف ترین میڈیا شخصیات میں ہوتا ہے۔ وہ روسی جیلوں کے نظام پر رپورٹنگ کرتی ہیں اور قیدیوں کے انٹرویو بھی شائع کرتی ہیں۔ ساتھ ہی وہ تشدد کا نشانہ بنائے جانے والے قیدیوں کی روداد بھی منظر عام پر لاتی ہیں۔

[pullquote]آسٹریا میں سیاسی پناہ کے ناکام درخواست گزاروں کے خلاف زیادہ سخت قانون
[/pullquote]

آسٹریا کے وزیر داخلہ وولف گانگ سوبوتکا نے کہا ہے کہ اس یورپی ملک میں سیاسی پناہ کے خواہش مند وہ تارکین وطن، جن کی سیاسی پناہ کی درخواستیں مسترد ہو چکی ہیں، انہیں یا تو آسٹریا سے جانا پڑے گا یا پھر نتائج بھگتنا ہوں گے۔ آسٹرین دارالحکومت ویانا میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سوبوتکا نے کہا کہ ابھی تک آسٹریا میں چار ہزار ایسے غیر ملکی موجود ہیں، جنہیں وہاں سے چلے جانا چاہیے تھا۔ لیکن وہ ابھی تک سماجی شعبے میں مفت ریاستی خدمات سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ ایک نئے مسودہء قانون کے تحت ایسے ناکام درخواست گزار تارکین وطن کو، جو پھر بھی آسٹریا میں رہیں گے، پانچ ہزار سے لے کر پندرہ ہزار یورو تک جرمانہ کیا جا سکے گا۔ اس قانون کی منظوری کی صورت میں اس سے دو ہزار تک غیر ملکی متاثر ہوں گے۔

[pullquote]فرانسیسی صدارتی الیکشن: لے پین کو حاصل قانونی تحفظ کے خاتمے کا خطرہ
[/pullquote]

فرانسیسی صدارتی انتخابی امیدوار اور یورپی پارلیمان کی خاتون رکن مارین لے پین کے رکن پارلیمان کے طور پر اپنے خلاف قانونی کارروائی سے تحفظ سے محروم ہو جانے کا خطرہ ہے۔ اس سلسلے میں یورپی پارلیمان کی قانونی امور کی کمیٹی کے ایک فیصلے کے مطابق فرانسیسی محکمہء انصاف کے لیے یہ ممکن بنا دیا جائے گا کہ وہ دائیں بازو کی اس سخت گیر خاتون سیاستدان کے خلاف تفتیش کر سکے۔ لے پین کے خلاف اس چھان بین کی وجہ ان کی طرف سے ٹوئٹر پر شائع کی جانے والی خوفناک تصویریں بنیں۔ انتہائی حد تک تشدد کی مظہر ان تصاویر میں ایسے افراد کو دکھایا گیا ہے، جو دہشت گرد تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے کارکنوں کی کارروائیوں کا نشانہ بنے۔ لے پین نے امریکی صحافی جیمز فولی کی لاش کی ایک ایسی تصویر بھی شائع کی تھی، جو جہادیوں کی طرف سے ان کا سرقلم کیے جانے کے بعد اتاری گئی تھی۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے