دہشت گردوں کے خلاف ’پوری قوت‘ کے استعمال کا فیصلہ

شرکاء نے دہشت گردوں و انتہا پسندوں کے خلاف پوری قوت سے کارروائی جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا اور کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کی پالیسی پر عمل درآمد کے لیے قومی یکجہتی ضروری ہے۔

پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت نے ملک سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ امن کے حصول تک آپریشن جاری رکھا جائے گا۔

وزیراعظم نواز شریف کی سربراہی میں جمعہ کو اسلام آباد میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا، جس میں فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ اور انٹیلی جنس ادارے ’آئی ایس آئی‘ کے ڈائریکٹر جنرل لفٹیننٹ جنرل نوید مختار نے بھی شرکت کی۔

اجلاس کے بعد جاری بیان کے مطابق حال ہی میں شروع کیے گئے آپریشن ’ردالفساد‘ کے تحت حاصل ہونے والی کامیابیوں کا جائزہ لیا گیا اور شرکاء نے متفقہ طور پر اس عزم کا اعادہ کیا کہ مقررہ اہداف کے حصول تک یہ آپریشن جاری رہے گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ تمام فریق ملک سے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے پر متفق ہیں۔

اُنھوں نے کہا کہ ’’یہ ہمارا اعزم اور فرض ہے‘‘ کہ علاقائی اور رنگ و نسل کی تفریق کے بغیر دہشت گردوں کے مکمل خاتمے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں۔

شرکاء نے دہشت گردوں و انتہا پسندوں کے خلاف پوری قوت سے کارروائی جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا اور کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کی پالیسی پر عمل درآمد کے لیے قومی یکجہتی ضروری ہے۔

پاکستان کے سابق سیکرٹری داخلہ تسنیم نورانی نے کہا کہ دہشت گردی اب بھی ایک بڑا چینلج ہے، اور اُن کے بقول اس مسئلے کے خاتمے کے لیے سیاسی و عسکری قیادت میں مکمل ہم آہنگی ضروری ہے۔

’’دیکھیے چیلنج بہت بڑا ہے، 2002 سے لے کر اب تک گیارہ آپریشنز ہو چکے ہیں وہ خاص علاقوں کے لیے تھے۔۔۔ کبھی وہ باجوڑ کے لیے تھا، کبھی وہ شمالی وزیرستان کے لیے تھا اور کبھی سوات کے لیے یہ پہلی مرتبہ ہے کہ یہ پورے ملک کے لیے ایک آپریشن (ردالفساد) شروع ہوا ہے تو اس سے یہ صاف ظاہر ہے کہ مسئلہ خاصا سنجیدہ ہے اور اسے سنجیدگی سے لینے کی ضرورت ہے کامیاب بنانے کے لیے مجھے خوشی ہے کہ وزیر اعظم نے لیڈر شپ لی ہے۔‘‘

گزشتہ ماہ پاکستان کے مختلف علاقوں میں تواتر سے دہشت گرد حملوں میں 120 سے زائد افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہو گئے تھے۔

ملک میں دہشت گردی کی اس تازہ لہر کے خلاف ایک نئے آپریشن ’ردالفساد‘ کا آغاز کیا گیا، جس کے تحت ملک کے طول و عرض میں مشتبہ عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائیاں کی گئیں۔

جب کہ آبادی کے لحاظ سے ملک کے سب سے بڑے صوبہ پنجاب میں بھی پہلی مرتبہ رینجرز نے آپریشن کا آغاز کیا اور فوج کے مطابق پنجاب سے اب تک سینکڑوں مشتبہ شدت پسندوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

آپریشن ’ردالفساد‘ کے تحت ملک بھر کو اسلحے اور گولہ و بارود سے پاک کرنے کا ہدف بھی مقرر کیا گیا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے