پختونوں کے ساتھ متعصبانہ رویے کا معاملہ سینیٹ میں اٹھا دیا گیا

پنجاب اور ملک کے دیگر علاقوں میں پختونوں کے ساتھ مبینہ متعصبانہ رویے کا معاملہ سینیٹ میں اٹھا دیا گیا ۔سینیٹر الیاس بلور نے کہا تخریب کاروں کے دفاتر بلوچستان یا خیبرپختوانخوا میں نہیں، پنجاب میں ہیں۔ وزیر مملکت داخلہ بلیغ الرحمان نے کہا آپریشن رد الفساد کے دوران پنجاب میں 2 لاکھ افراد سے پوچھ گچھ کی گئی، 441 گرفتاریاں ہوئیں ، ان میں 34 پشتون ہیں۔

وزیر مملکت داخلہ بلیغ الرحمان نے سینیٹ میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ کسی ایک گروہ کے ساتھ متصبانہ رویہ قومی دشمنی کے مترادف ہو گا۔ سوشل میڈیا پر ڈی پی او منڈی بہاؤالدین کا وائرل ہونے والا خط جعلی تھا، تحقیقات کی جا رہی ہیں کہ یہ کس نے کیا،پنجاب حکومت کے حکام نے کہا ہے کہ بلال گنج لاہور کے سرکلر سے ان کا اور پولیس کا کوئی تعلق نہیں، بلوچستان ، فاٹا یا خیبر پختونخوا کے شہریوں کی کوئی پروفائلنگ نہیں ہو رہی۔

وزیر مملکت داخلہ نے بتایا اس وقت 1 لاکھ 75 ہزار غیر ملکیوں کے کیسز جانچ پڑتال کے لیے ایجنسیوں کے پاس ہیں، نادرا خود بھی 52 ہزار کیسز کی تصدیق کر رہا ہے۔

چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ ایجنسیوں اور نادرا کو تصدیق کا عمل جلد مکمل کرنے کی ہدایت کریں۔

اس سے پہلے بحث کے دوران سینیٹر عثمان کاکڑ نے کہا پنجاب میں رد الپشتون آپریشن شروع ہے، وزیر اعظم اس پر معافی مانگیں اور گارنٹی دیں پنجاب میں پشتونوں کو محنت مزدوری اور کاروبار سے نہیں روکا جائے گا ۔

سینیٹر الیاس بلور نے کہا کہ تخریب کاروں کے لاہور میں 35 اور ملتان میں 28 دفاتر ہیں۔

سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا پنجاب حکومت کو ان معاملات کی تحقیقات کرنی چاہیے جن سے پختون بھائیوں کو شکوے ہیں، جب تک حکمرانوں کی ذہنیت نہیں بدلے گی ، غلط فہمیاں پیدا ہوتی رہیں گی۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے