سری لنکا میں ماں بننے کے لیے ایک برس کی چھٹی مل سکتی ہے

حکومت نے ایسی خواتین کو بغیر تنخواہ کے زیادہ سے زیادہ ایک برس کی چھٹی دینے کا فیصلہ کیا ہے

سری لنکا کی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ جن سرکاری ملازم خواتین کو حمل ٹھہرنے میں پریشانیوں کا سامنا ہو انھیں اس کے علاج کے لیے ایک برس تک چھٹی مل سکتی ہے۔

حکومت نے ایسی خواتین کو بغیر تنخواہ کے زیادہ سے زیادہ ایک برس کی چھٹی دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق یہ رعایت صرف سرکاری خواتین ملازمین کے لیے ہے۔

وہ خواتین جو حاملہ ہونے میں مشکلات کا سامنا کر رہی ہیں وہ اس چھٹی کے دوران ملک یا پھر بیرون ملک جا کر اپنا علاج کروا سکتی ہیں۔

سری لنکا میں اولاد کی خواہش رکھنے والے ایسے بہت سے جوڑے علاج کے لیے پڑوسی ملک بھارت آتے ہیں

حکومت نے اس کے لیے شرط یہ رکھی ہے کہ چھٹی کے لیے متعلقہ مرض کے طبی ماہرین کی سفارش ضروری ہے جو تحریری طور پر یہ بتائیں کہ انھیں یہ پریشانی ہے جس کے علاج کی ضرورت ہے۔

ایسے میڈیکل ماہرین کی سفارش کی بنیاد پر ہی فرٹیلٹي ٹریٹمنٹ کے لیے سرکاری چھٹی ملے گی۔

سری لنکا میں اولاد کی خواہش رکھنے والے ایسے بہت سے جوڑے علاج کے لیے پڑوسی ملک بھارت آتے ہیں اور ریاست تمل ناڈو میں علاج کو ترجیح دیتے ہیں۔

حال ہی میں انڈيا کی حکومت نے بھی کام کرنے والی خواتین کی میٹرنٹی تعطیل کو تین ماہ سے بڑھا کر چھ ماہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے