’جماعت الاحرار‘ کے 8 کارندوں نے ہتھیار ڈال دیئے، آئی ایس پی آر

پاک فوج کے میڈیا ونگ نے مہند ایجنسی میں کالعدم ’جماعت الاحرار‘ کے 8 کارندوں کے فساد کا راستہ چھوڑ کر خود کو سیکیورٹی فورسز کے حوالے کرنے کا دعویٰ کردیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق جماعت الاحرار کے ان کارندوں نے مہمند ایجنسی میں پاک فوج کے آگے ہتھیار ڈالے۔

فساد کا راستہ ترک کرنے والون میں اکبر، گل، سراج اور ان کے پانچ ساتھی شامل ہیں۔

تاہم آئی ایس پی آر کی جانب سے ہتھیار ڈالنے والے مشتبہ دہشت گردوں کی مزید معلومات شیئر نہیں کی گئیں کی آیا وہ ملک میں دہشت گردی کے حالیہ حملوں میں ملوث تھے یا نہیں۔

واضح رہے کہ کالعدم جماعت الاحرار نے ماضی قریب میں ملک میں متعدد دہشت گرد حملوں کی ذمہ داری قبول کی تھی، جس میں پنجاب اسمبلی کے باہر ہونے والا خودکش حملہ بھی شامل ہے جس کے نتیجے میں 13 افراد جاں بحق اور 85 زخمی ہوئے تھے۔

دہشت گرد گروپ نے گزشتہ جمعہ کو پاراچنار میں امام بارگاہ کے باہر بازار میں بم دھماکے کی ذمہ داری بھی قبول کرنے کا دعویٰ کیا، جس میں 22 افراد جاں بحق اور 50 زخمی ہوئے۔

جماعت الاحرار نے 7 مارچ کو مہمند قبائلی علاقے میں افغان سرحدی علاقے سے تین سیکیورٹی چیک پوسٹوں پر حملے کی ذمہ داری بھی قبول کی تھی۔

آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ حملے میں 5 فوجی اہلکار جاں بحق ہوئے۔

اس کے چند روز بعد 16 مارچ کو دہشت گرد گروپ نے خیبر ایجنسی کے علاقے لنڈی کوتل میں سرحد پار سے ایک اور حملے کی ذمہ داری قبول کی، تاہم جوابی کارروائی میں 6 مشتبہ دہشت گرد مارے گئے تھے۔

سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان جھڑپ تقریباً 7 گھنٹے تک جاری رہی، جس میں 2 ایف سی اہلکار جاں بحق اور 4 زخمی ہوئے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے