ایبٹ آباد آپریشن:6سال بعد بھی حقائق کی تلاش

یکم اور2مئی 2011 کی درمیانی شب دنیا کے مطلوب ترین شخص اسامہ بن لادن کو ایبٹ آباد کے علاقے بلال ٹاون میں امریکی میرینز نے قتل کر دیا تھا۔

یکم اور دو مئی کی درمیانی شب 12 بجکر 35 منٹ پر ایبٹ آباد کی فضا ہیلی کاپٹروں کی گھن گرج سے گونج اٹھی ، رات ایک بجے ایک ہیلی کاپٹرکے گرنے کی اطلاع اورپھردھماکے سے تباہ ہونے کے بعد سیکیورٹی اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔

دو مئی دوہزارگیارہ کی صبح سات بجے امریکی صدر باراک اوباما نے اعلان کیا کہ انتہائی کامیاب آپریشن کے دوران دنیا اورامریکا کے سب سے بڑے دشمن القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کو محافظوں سمیت ہلاک کر دیا تاہم دنیا کو یقین نہیں آرہا تھا

https://www.youtube.com/watch?v=z87oXMOBm7o

بلال ٹائون میں واقع اس کمپائونڈ کو سیل کر دیا گیا جس میں اسامہ بن لادن اپنے اہل خانہ کے ساتھہ رہائش پذیر تھا، بعد میں اس کمپائونڈ کو مسمار کر دیا گیا، اور آج اس جگہ کی ملکیت کا معاملہ خیبرپختونخوا حکومت اور کنٹونمنٹ بورڈ کے درمیان وجہ تنازع بنا ہوا ہے۔

عوام چھ سال گزرنے کے بعد بھی ایبٹ آباد آپریشن کے اصل حقائق جاننے کے منتظر ہیں . واقعے کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات کے لئے ایبٹ آباد کمیشن بنایا گیا ۔ ایبٹ آباد کمیشن کی رپورٹ کو مرتب ہوئے چار سال سے زائد کا عرصہ گزر چکا مگر اس رپورٹ کو اب تک شائع نہیں کیا گیا ہے . امریکی آپریشن اور اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے واقعے پر پڑا پراسراریت کا پردہ نہیں اٹھ سکا ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے