فوجی عدالتوں سے سزایافتہ مزید 4 خطرناک دہشتگردوں کو پھانسی

راولپنڈی: خیبر پختونخوا کی جیل میں فوجی عدالتوں سے سزا یافتہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے تعلق رکھنے والے مزید 4 خطرناک دہشت گردوں کو پھانسی دے دی گئی۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق دہشت گرد تعلیمی اداروں، ذرائع مواصلات، معصوم شہریوں اور مسلح افواج کے اہلکاروں پر حملوں میں ملوث تھے۔

[pullquote]آئی ایس پی آر کے مطابق جن دہشت گردوں کو پھانسی دی گئی، ان کی تفصیلات درج ذیل ہیں۔[/pullquote]

محمد ابراہیم ولد مسین
مجرم کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کا ایک فعال رکن تھا، جو ایک پل کو تباہ کرنے سمیت عام شہریوں اور مسلح افواج پر حملوں میں ملوث تھا، جس کے نتیجے میں کئی عام شہری اور ایک اہلکار شہید ہوا، مجرم کے پاس سے دھماکا خیز مواد بھی برآمد ہوا، دہشت گرد نے مجسٹریٹ اور ٹرائل کورٹ کے سامنے اپنے جرائم کا اعتراف کیا اور اسے سزائے موت سنائی گئی۔

رضوان اللہ ولد تاج میر خان
مجرم کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کا ایک فعال رکن تھا، جو واپڈا ملازمین کے اغواء، عام شہریوں کے قتل اور مسلح افواج پر حملوں میں ملوث تھا، جس کے نتیجے میں ایک افسر اور ایک اہلکار زخمی ہوا، مجرم کے پاس سے آتشیں اسلحہ اور دھماکا خیز مواد بھی برآمد ہوا، دہشت گرد نے مجسٹریٹ اور ٹرائل کورٹ کے سامنے اپنے جرائم کا اعتراف کیا اور اسے سزائے موت سنائی گئی۔

سردار علی ولد محمد اکرم خان
مجرم کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کا ایک فعال رکن تھا، جو تعلیمی اداروں اور مسلح افواج پر حملوں میں ملوث تھا، جس کے نتیجے میں کئی اہلکار شہید اور زخمی ہوئے، مجرم کے پاس سے دھماکا خیز مواد بھی برآمد ہوا، دہشت گرد نے مجسٹریٹ اور ٹرائل کورٹ کے سامنے اپنے جرائم کا اعتراف کیا اور اسے سزائے موت سنائی گئی۔

شیر محمد خان ولد احمد خان
مجرم کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کا ایک فعال رکن تھا، جو عام شہریوں کے قتل اور مسلح افواج پر حملوں میں ملوث تھا، جس کے نتیجے میں کئی اہلکار شہید اور زخمی ہوئے، مجرم کے پاس سے آتشیں اسلحہ اور دھماکا خیز مواد بھی برآمد ہوا، دہشت گرد نے مجسٹریٹ اور ٹرائل کورٹ کے سامنے اپنے جرائم کا اعتراف کیا اور اسے سزائے موت سنائی گئی۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے