بابراعوان ای سی پی میں پی ٹی آئی کے وکیل مقرر

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) میں انٹراپارٹی انتخابات کے خلاف دائر کیس کے لیے سابق وزیر قانون بابراعوان کو اپنا وکیل مقرر کردیا۔

چیف الیکشن کمشنر سردار رضا کی عدم موجودگی کے باعث 4 ارکان نے کیس کی سماعت کی۔

خیال رہے کہ صوابی سے تعلق رکھنے والے پی ٹی آئی کے سابق رہنما یوسف علی نے الیکشن کمیشن میں انٹراپارٹی انتخابات کو چیلنج کیا تھا۔

الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے چیف الیکشن کمشنر اعظم سواتی کا کہنا تھا کہ انٹرا پارٹی انتخابات سے متعلق پورے پاکستان سے صرف ایک اعتراض سامنے آیا ہے جس میں پارٹی کے پرانے آئین کو جواز بنایا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگلی سماعت میں پی ٹی آئی کی جانب سے بابر اعوان الیکشن کمیشن میں پیش ہوں گے اور امید ہے کہ کیس اگلی سماعت میں ختم ہوجائے گا۔

الیکشن کمیشن نے سماعت 16 اگست تک ملتوی کردی ہے۔

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے حال ہی میں پارٹی میں شامل ہونے سابق وفاقی وزیر قانون بابر اعوان کو الیکشن کمیشن میں پارٹی کا وکیل مقرر کر دیا ہے۔

عمران خان نے بابر اعوان کو ہدایت کی کہ اس مقدمے کو جلد از جلد نمٹانے کے لیے بھرپور کوشش کی جائے۔

اس موقع پر بابر اعوان نے کہا کہ یہ پہلا انتخاب ہے جس میں چیئرمین کے مخالف انتخابات کی شفافیت کی گواہی دے رہے ہیں۔

یاد رہے کہ پی ٹی آئی نے گزشتہ ماہ انٹرا پارٹی انتخابات کی تفصیلات الیکشن کمیشن آف پاکستان میں جمع کرادی تھیں۔

الیکشن کمیشن میں جمع کرائی گئی پی ٹی آئی کی دستاویزات کے مطابق عمران خان چیئرمین جبکہ شاہ محمود قریشی وائس چیئرمین کے عہدوں پر برقرار ہیں۔

اس کے علاوہ جہانگیر ترین پارٹی کے سیکرٹری جنرل، عارف علوی پی ٹی آئی سندھ کے صدر، یار محمد رند بلوچستان کے صدر، علیم خان صدر وسطی پنجاب اور علی امین گنڈا پور صدر خیبرپختونخوا جنوبی منتخب ہوئے ہیں۔

الیکشن کمیشن میں جمع کرائی گئی پی ٹی آئی دستاویزات کے مطابق پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی انتخابات میں انصاف پینل نے 1 لاکھ 89 ہزار 55 ووٹ حاصل کیے جبکہ احتساب پینل نے 41 ہزار 647 ووٹ حاصل کیے۔

تحریک انصاف انٹرا پارٹی انتخابات میں دونوں پینلز کو کل 2 لاکھ 56 ہزار 957 ووٹ پڑے جبکہ انٹرا پارٹی الیکشن میں مسترد شدہ ووٹوں کی تعداد 26 ہزار 255 رہی۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے