جشن منائیں گے یا عدالت کے ساتھ کھڑے ہوں گے، عمران خان

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے حتمی فیصلہ آنے کے بعد جشن منائیں گے یا حملہ ہونے کی صورت میں عدالت کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔

اسلام آباد میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کا کہنا تھا کہ ‘قوم نوازشریف کو معصوم اور زرداری کو چور سمجھتی تھی لیکن جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) نے وہ کام کردکھایا جو تاریخ میں آج تک کوئی نہ کرسکا’۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ‘جے آئی ٹی کے 6 ارکان نے 60 دن میں اتنا زبردست کام کیا ہے جس کی مجھے بھی امید نہیں تھی لیکن انھیں خراج تحسین پیش کرنے کے بجائے مسلم لیگ نواز اس کو سازش قرار دے رہی ہے’۔

جے آئی ٹی کی تعریف کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی نے منی لانڈرنگ کا نیٹ ورک بے نقاب کیا اور جے آئی ٹی اس لیے کامیاب ہوئی کیونکہ اس کے اوپر سپریم کورٹ تھی۔

چیئرمین تحریک انصاف نے کارکنان سے خطاب کے دوران دعویٰ کیا کہ ‘حکمران جے آئی ٹی کے بعد اب فوج اور عدلیہ پرحملہ کریں گے اس لیے کارکن تیارر ہیں ہم یا تو اسلام آباد میں خوشیاں منائیں گا یاپھر سڑکوں پر آئیں گے’۔

ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف کو اب نریندر مودی، ڈونلڈ ٹرمپ اور قطری شہزادہ نہیں بچاسکتے، ادارے تباہ کرنے کی کوشش کی گئی تو عوام سڑکوں پر نکلیں گے جس کی تاریخ نہیں ملے گی۔

عمران خان نے کہا کہ ‘نوازشریف کو چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی اور وہ جدہ نہیں بلکہ اڈیالہ جیل جائیں گے’۔

‘بڑےپراجیکٹس سے کمیشن باہر بھیجا گیا’
حکمرانوں پر کرپشن کے الزامات عائد کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ ‘باہر کمپنیاں بنا کر یہاں سے مختلف منصوبوں کا کمیشن لے کر پیسے کو ملک سے باہر بھیجا اور وہاں سے واپس پاکستان بھیجتے تھے’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘یہاں بڑے پراجیکٹ موٹروے، یلو کیب اسکیم، اورنج ٹرین اور میٹرو جیسےمنصوبے بنائے اور ان سے کمیشن باہر بھیجوا دیا گیا اور وہاں کمپنیوں میں ڈال دیے جہاں ان کے بچے بیٹھے ہوئے تھے، ان کے بیٹے اور اسحٰق ڈار کے بیٹوں کو وہاں بیٹھا دیا’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘ہل میٹل کمپنی کے ذریعے چار برسوں میں نواز شریف کے لیے 117 کروڑ روپے پاکستان بھیجے گئے اور بیرون ملک سے کمپنی کے نام پر پیسا ملک میں واپس آتا تھا’۔

عمران خان نے کہا کہ ‘انھوں نے 1992 میں اکنامک ریفارم ایکٹ کے نام سے قانون بنایا اور یہ قانون اپنی منی لانڈرنگ کو تحفظ دینے کے لیے بنایا تھا’۔

خیال رہے کہ جے آئی ٹی کی جانب سے سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ کے بعد 17 جولائی کو تین رکنی بنچ دوبارہ سماعت کرے گا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے