وفاق المدارس العربیہ پاکستان اور جمعیت علماء اسلام کے مابین دینی مدارس کے مسائل پر مشترکہ لائحہ عمل پر اتفاق،مدارس کو درپیش مشکلات کے ازالے کے لیے ہر ممکن اقدام کاعزم،پہلے مرحلے میں حکومت بالخصوص وزیر اعلی پنجاب اورشریک چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی آصف زرداری سے دوٹوک بات چیت اور بعد ازاں آگے کی حکمت عملی کے اعلان کا فیصلہ،سخت دباؤ کا شکار حکومت کی طرف سے دینی مدارس اور مذہبی طبقات سے معاندانہ روش پر حیرت کا اظہار
تفصیلات کے مطابق وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے ایک اعلی سطحی وفد نے مولانا محمد حنیف جالندھری جنرل سیکرٹری وفاق المدارس العربیہ پاکستان کی قیادت میں قائد جمعیت مولانا فضل الرحمن سے ملاقات کی اس موقع پر ڈپٹی چیئرمین سینیٹ و جنرل سیکرٹری جمعیت علماء اسلام مولانا عبدالغفور حیدری بھی موجود تھے-
وفاق المدارس کے وفد میں مولانا جالندھری کے علاوہ مجلس عاملہ کے رکن مولانا پیر عزیز الرحمن ہزاروی،مولانا سعید یوسف،وفاق المدارس صوبہ سندھ اور جامعہ اسلامیہ علامہ بنوری ٹاون کے ناظم مولانا امداد اللہ،وفاق المدارس پنجاب کے ناظم مولانا زبیر احمد صدیقی اور وفاق المدارس کے پی کے کے ناظم مولانا حسین احمد شامل تھے-
اس موقع پر دینی مدارس کو درپیش صورت حال کا جائزہ لیا گیا بالخصوص پنجاب میں چیرٹی بل کے نام پر مدارس کے ساتھ تعاون کا سلسلہ روکنے کی کوشش ،دینی مدارس کی طرف سےکھالیں جمع کرنے پر غیر اعلانیہ پابندی،دینی مدارس کے ذمہ داران کو فورتھ شیڈول کی صورت میں ہراساں کرنے نیز سندھ حکومت کی طرف سے مدارس کے خلاف کریک ڈاؤن، سندھ میں مرکزی شاہراہوں پر مدارس کی تعمیر پر پابندی سمیت جملہ امور زیر غور آئے-چھے گھنٹے جاری رہنے والے بند کمرہ اجلاس کے دوران وفاق المدارس العربیہ پاکستان اور جمعیت علماء اسلام کے قائدین نے ملکی صورتحال کا جائزہ لیا اوردینی مدارس کو درپیش مسائل و مشکلات سے نمٹنے کے لیے مشترکہ لائحہ عمل پر اتفاق کیا-وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے جنرل سیکرٹری مولانا محمد حنیف جالندھری نے اس بند کمرہ اجلاس کی تفصیلات اور طے شدہ لائحہ عمل کے خدوخال پر اظہار خیال کرنے سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ وقت آنے پر ہم اپنی حکمت عملی کا اظہار کریں گے فی الحال کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا تاہم انہوں نے کہا کہ ہم بات چیت اور افہام و تفہیم پر یقین رکھتے ہیں اس لیے پہلے مرحلے میں پاکستان مسلم لیگ کی قیادت بالخصوص وزیر اعلی پنجاب اور سندھ کے حوالے سے پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت بالخصوص آصف علی زرداری سے دوٹوک انداز سے بات کی جائے گی اور معاملات حل نہ ہونے کی صورت میں آئندہ کی حکمت عملی کا اعلان کیا جائے گا-
وفاق المدارس العربیہ پاکستان اور جمعیت علماء اسلام کے بند کمرہ اجلاس میں اس امر پر حیرت کا اظہار کیا گیا کہ سخت دباؤ اور انتخابات کے عین سر پر ہونے کے باوجود حکومت دینی مدارس اور مذہبی طبقات کے خلاف معاندانہ روش کیوں کر جاری رکھے ہوئے ہے-اس موقع پر وفاق اور جمعیت کے قائدین نے اس عزم کا اظہار کیا کہ دینی مدارس کو درپیش مشکلات و مسائل سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے کسی بھی قسم کے اقدام سے گریز نہیں کیا جائے گا#