داڑھی رکھنے کے وہ فائدے جو آپ کے علم میں ہی نہیں

داڑھی رکھنا سنت نبوی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم ہے اور یہ عمر بڑھنے سے چہرے پر پڑنے والے منفی اثرات سے بچانے میں مدد دیتی ہے۔

یہ بات آسٹریلیا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

سدرن کوئنز لینڈ یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ داڑھی رکھنا اچھی صحت اور وجاہت میں اضافے کا باعث بھی بنتی ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ داڑھی والے چہرے سورج کی مضر شعاعوں سے 90 فیصد محفوظ رہتے ہیں۔

تحقیق کے مطابق سورج کی ان مضر الٹرا وائلٹ شعاعوں کی روک تھام عمر بڑھنے کے عمل کو سست کرنے میں مدد دیتا ہے جبکہ جلد کے مختلف مسائل سے بھی تحفظ ملتا ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ چہرے کے بال سورج کی الٹرا وائلٹ شعاعوں سے تحفظ فراہم کرتے ہیں اور یہ کتنے فیصد شعاعوں کو بلاک کرتے ہیں، اس کا انحصار داڑھی کے گھنے پن اور سورج کے زاویے پر ہوتا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ اگر چہرے پر گھنی داڑھی ہو تو سورج سے تھفظ کے لیے سن اسکرین کی ضرورت نہیں ہوتی۔

اس سے پہلے کئی طبی تحقیقی رپورٹس میں یہ بات سامنے آچکی ہے کہ داڑھی چہرے کو مٹی اور پولن سے بچانے میں مددگار ثابت ہوتی ہے جو کہ دمہ یا نزلہ زکام کا باعث بنتے ہیں۔

اس نئی تحقیق میں بتایا گیا کہ داڑھی کے بال نمی کو برقرار رکھ کر جلد کو ترو تازہ اور جوان رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔

اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے مینز جرنل میں شائع ہوئے۔

[pullquote]داڑھی بیکٹریا سے تحفظ دینے کے لیے مفید؟[/pullquote]

چہرے پر داڑھی ہونا آپ کو جان لیوا بیکٹریا سے تحفظ دے سکتا ہے۔

یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

بوسٹن کے بریگھم اینڈ ویمنز ہاسپٹل کی تحقیق میں ڈاڑھی رکھنے والے ہسپتال کے عملے کا جائزہ لے کر بتایا گیا ہے کہ چہرے کے یہ بال صحت کے لیے فائدہ مند ہیں۔

تحقیق کے مطابق داڑھی ہسپتال کے عملے میں شامل مردوں کو ادویات کے خلاف مزاحمت کرنے والے خطرناک بیکٹریا سے تحفظ دیتی ہے۔

408 مردوں کے چہرے کا جائزہ لینے کے بعد محققین نے بتایا کہ کلین شیو افراد کے گالوں پر MRSA نامی بیکٹریا کی موجودگی کا خطرہ تین گنا زیادہ ہوتا ہے۔

محققین کے مطابق چہرے کے بالوں کو صاف کرنا جلد پر ہلکی خراشوں کا باعث بنتا ہے جو بیکٹریا کو اپنی جانب کھینچتا ہے۔

MRSA ایک عام انفیکشن ہے اور اکثر اس کے شکار وہ افراد ہوتے ہیں جو اپنا زیادہ ہسپتالوں میں گزارتے ہیں اور اکثر اس سے چھٹکارے کا حل سرجری سے ہی ممکن ہوتا ہے۔

اس بیکٹریا کے نتیجے میں ہڈیوں، جوڑوں، پیشات کی نالی، دوران خون، دل کے والو اور پھیڑپھوں میں جان لیوا انفیکشن بھی ہوسکتا ہے اور موت بھی واقع ہوسکتی ہے۔

تحقیق میں کہا گیا ہے کہ ضروری نہیں کہ کسی شخص کی جلد پر MRSA کی موجودگی سے یہ اشارہ ملتا ہو کہ وہ انفیکشن کا شکار ہوجائے گا۔

تاہم محققین کے مطابق یہ ضرور ثابت ہوتا ہے کہ داڑھی صحت کے لیے بہت فائدہ مند چیز ہے۔

یہ تحقیق طبی جریدے جرنل آف ہاسپٹل انفیکشن میں شائع ہوئی۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے