ماہرین صحت نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ عید قربان پر گوشت کے استعمال میں اعتدال سے کام لیا جائے ۔ گوشت کا زیادہ استعمال اسہال، بدہضمی، ڈائریا اور پیٹ کے امراض میں مبتلا کر سکتا ہے۔
ماہر امراض پیٹ پروفیسر ڈاکٹر قربان شیخ نے بتایا کہ ہر سال عیدالضحیٰ کے بعد جناح اسپتال میں بڑ ی تعداد میں شہری اسہال، بدہضمی اور ڈائریا کی شکایت کے ساتھ آتے ہیں جس کی بنیادی وجہ گوشت کا حد سے زیادہ استعمال ہوتا ہے ۔
ماہر امراض قلب ڈاکٹر سید عبدالحفیظ نے بتایا کہ دل کے امراض میں مبتلا افراد کو چاہیے کہ کلیجی ، تلی ، مغر، گردےاور جگرکا استعمال بالکل نہ کریں کیونکہ ان میں بہت زیادہ کولیسٹرول ہوتا ہے جو ان کے لئے نقصان دہ ہے ۔
گوشت کھانے کے بعدپونا گھنٹہ آرام کیا جائے پھر چہل قدمی کی جائے اور پانی کا استعمال بڑھا دیا جائے ۔گوشت کے استعمال میں اعتدال سے کام لیا جائے ۔
ماہر امراض ذیابطیس پروفیسر ڈاکٹر زمان شیخ نے بتایا کہ ذیابطیس کے مریضوں کو سرخ گوشت کے استعمال سے منع کیا جاتا ہےصرف سفید گوشت مچھلی اور مرغی کے استعمال کی اجازت ہوتی ہے تاہم سرخ گوشت بھی استعمال کیا جاسکتا ہے لیکن اس کی مقدار کم ہونی چاہیے زیادہ استعمال نقصان دہ ہوتا ہے۔
ذیابطیس کے وہ مریض جن کے مرض سے ان کے گردوں پر اثر پڑ چکا ہے ان کے لئےسرخ گوشت کا استعمال زیادہ مضر صحت ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ عید قربان پر لوگ مغر ،گردےاور جگرکا بھی زیادہ استعمال کر تے ہیں جس میں خوب مصالحے کا استعمال کیا جاتا ہے ۔
ذیابطیس کے مریضوں کو چاہیے کہ وہ ایسے کھانوں کا استعمال نہ کریںیا نہایت کم استعمال کریں ۔