سر رہ گزر… اپنا گھر ٹھیک ہے!

وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف نے کہا ہے، گھر ٹھیک کرنے کا بیان 4سال کے پس منظر میں تھا، ہم صرف اپنے نہیں پوری مسلم امہ کے حوالے سے بصد افسوس ادنیٰ تبدیلی کے ساتھ یہ شعر پیش کررہے ہیں؎
ٹرمپ دے ہتھ اے قلم محمد تے وس نئیں کوئی چلنا
لسے دا کی زور محمد نس جانا یا رونا
اس لئے خواجہ صاحب قبلہ آپ کیوں اب اپنے بیان کی صفائیاں دے رہے ہیں یہ معاملہ تو 52 اسلامی ممالک کا ہے، جن میں سے36پہلے ہی منفی کئے جاچکے ہیں۔ عالم اسلام کا بازوئے شمشیر زن تو کسی نے اپنی کمر سے باندھ لیا ہے اور اس سب کچھ کو دیکھتے ہوئے اگر آپ نے کہہ دیا کہ اپنا گھر ٹھیک کرنا ہوگا، چاہے دوسرا ہماری چھت پر پلازا کھڑا کردے تو اس میں پریشان ہونے کی کوئی ضرورت نہیں،آپ کی یہ مہربانی کیا کم ہے کہ ایک ہی جست میں ایران،ترکی کا دورہ کرآئے، حالانکہ جانا تو امریکہ تھا نکل گئے کہیں اور اسی لئے تو کسی نے کہا ہے’’زمیں راہ کہ تو میروی اے اعرابی ترکستان است‘‘۔(اے بدر! جس راہ تم چل پڑے ہو یہ تو ترکستان کو جاتا ہے) بہرحال اچھا کیا کہ ترکستان چلے گئے اور ایران بھی، ٹرمپ کے گلے میں کون یہ کتبہ لٹکائے کہ مسٹر مسلمانوں کا تعاقب اور ایٹمی پاکستان کا امتحان لینا چھوڑدو، ہم تو اسی میں خوش ہیں کہ چار سال کچھ ماہ جو وزارت خارجہ بیوہ ہوچکی تھی اسے ایک بزرگ خاوند تو مل گیا اب ہمارا خارجی خانہ تو کم از کم پر ہوگیا داخلی خانہ کی بھی خانہ پری ہوچکی اور اب ہمارا خانہ پوری طرح آباد ہے۔ وزیر اعظم بھی نویں نکور مل گئے اور کیا چاہئے، سابق وزیر اعظم نواز شریف اینڈ فیملی بھی پس پردہ رہ کر پیش پردہ ہے۔ حلقہ120بھی مادر نون لیگ کا منتظر ہے، الغرض خواجہ امور خارجہ آپ کو نوید ہو کر اپنا گھر بالکل ٹھیک ہے بس ذرا امریکہ کا دھیان رکھیں کہ ٹرمپ بڑا شاطر ہے پاکستانیوں کو ٹیڑھی آنکھ سے دیکھتا ہے۔
٭٭ ٭ ٭ ٭
اس شہر نگاراں سے بھینسیں نکال دو
وہ لاہور جسے وزیر اعلیٰ پنجاب نے بھلے وقتوں میں پیرس بنانے کا اعلان کیا تھا، اگر اس میں جنت بھی اتارلی جائے مگر جگہ جگہ بھینسیں ہوں ان کا بول و براز ہو تو جو خواب ہمیں خادم پنجاب نے دیا وہ روزانہ کی بنیادوں پر چکناچور ہوتا ر ہے گا۔ آخر وہ کیا سسٹم ہے کہ انگلینڈ میں کہیں بھینس نظر آتی ہے نہ گوبر نہ تعفن اور لوگوں کو خالص دودھ بھی افراط سے ملتا ہے۔ کیا وہ سسٹم ہم لانچ نہیں کرسکتے، لاہور کا تصور کسی پاکستانی کے ذہن میں آتے ہی وہ رومینٹک سا ہوجاتا ہے، یہ باغوں، بہاروں، میلوں ٹھیلوں اور حسینوں کا شہر ہے۔ اس کے برج اونچے ہیں مگر اس کے ستارے پھر بھی کسی اچھے برج سے باہر ہیں، آخر کیوں؟ بہرحال ایک عرصے سے تمنا تھی کہ لاہور ویسا ہوجائے جیسا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کے تصور میں ہے۔ ہمیں معلوم ہے کہ وہ لاہور ہی کو اپنا پیرس سمجھتے ہیں خدا کرے کہ انہیں ان کا ہمارا شوق پورا کرنے کا موقع ملے۔
٭٭ ٭ ٭ ٭
سب اچھا ہے
ایک تو وہ سب اچھا ہے، ہوتا ہے جو بالعموم قیادت کو نچلی منزل میں کام دکھانے والے دکھاتے ہیں، ایک وکھری ٹائپ کا سب اچھا ہے بھی ہوتا ہے اور حقیقی ہوتا ہے لیکن وہ چھپا یا جاتا ہے دکھایا نہیں جاتا، یہی ہے جو اس وقت ہماری مراد ہے اور ہم کھلے لفظوں میں کہہ رہے ہیں کہ اندر باہر کے محب وطن پاکستانیو! سچ مچ سب ا چھا ہے، ایسا ہی ہونا چاہئے۔ آسمانی فلٹرز، زمین پر نصب ہوچکے ہیں بچ کے نہ جائے گا کوئی، پاکستان ایک معجزہ ہے اور معجزہ ہی رہے گا، اسے اپنے نام کے مطابق بنانے کے لئے صاف کیا جارہا ہے، بڑے ،چھوٹے سب جھاڑو متحرک ہیں، سرزمین وطن پاک صاف ہو کر رہے گی، کسی کو خبر نہیں کہ دست غیب نمودار ہوچکا ہے، اس لئے اب فکر کی ضرورت نہیں صرف ذکر کی ضرورت ہے اور ذکر بھی وہ کہ رہے نام اللہ کا، طوفان سے پہلے کی صرف خاموشی ٹوٹی ہے طوفان آنا باقی ہے، چہرے اپنے نقابوں کی خیر منائیں اور بکریاں اپنے بکروں کی، قربانی عید طویل ہوتی جائے گی۔ قیامت سے پہلے ارض وطن بولنے کو ہے کہ جو اچھا برا ہوا اس کے سینے پر ہی ہوا؎
جو چپ رہے گا چرخ کہن
بول اٹھے گی ارض وطن
٭٭ ٭ ٭ ٭
حد ادب!
٭…اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق، مجھے تنگ نہ کریں۔
گویا ارکان اسمبلی پپو یار بن گئے اورا سپیکر کے سر چڑھ گئے، بہرحال حاضری پوری ہونی چاہئے، قوم کے نمائندے قوم کے نمائندے بن کر دکھائیں۔
٭…مسلم لیگ(ن) کے قائمقام صدر یعقوب ناصر، مریم نواز کسی طور بینظیر سے کم نہیں۔
سردار صاحب نے ایک ہی سٹروک میں نواز شریف کا سارا احسان چکا دیا۔
٭…بی بی سی، وزیر اعظم ہائوس میں وہ کچھ ہورہا ہے جو پہلے نہیں ہوا۔
اس کا مطلب ہے پاکستان ترقی کی راہ پر ز یادہ زور شور سے گامزن ہوگیا ہے۔
٭…خواجہ آصف کی امریکی ہم منصب سے ملاقات طے پاگئی۔
بڑی مشکل سے امریکی ہم منصب زیر رام آیا!
٭…وزیر اعلیٰ شہباز شریف، عوام کی شکل میری شکل۔
حدادب، ثبوت پیش کریں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے