سول اور عسکری قیادت تمام اہم معاملات پر متحد ہے: وزیر اعظم

نیویارک: وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ پاکستان کے اہم قومی امور کے حوالے سے سول اور عسکرسی قیادت میں کوئی اختلاف موجود نہیں۔

اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ’پاکستان میں اہم قومی مسائل پر سیاسی اور عسکری قیادت متحد اور ایک صفحے پر ہے ان میں کوئی اختلافات موجود نہیں جبکہ پوری قیادت ملک کے لیے مل کر کام کر رہی ہے۔‘

انہوں نے متنبہ کیا کہ جہاں انتشار نہ ہو وہاں جان بوجھ کر انتشار پیدا کروانا غلط عمل ہے۔

وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے اقوامِ متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں اپنا 4 روزہ دورہ مکمل کرلیا اور اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اپنے خطاب کے بعد انہوں نے پاکستانی ذرائع ابلاغ کو اقوامِ متحدہ کے اجلاس کے دوران اور اس سے علیحدہ عالمی رہنماؤں کے ساتھ ملاقاتوں کے بارے میں بریف کیا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اب پاکستان کے لیے کوئی ’ڈو مور‘ نہیں ہے اور نہ ہی اجلاس میں ڈو مور کا مطالبہ سننے میں آیا۔

پاک مریکا تعلقات میں اختلافات کو ختم کرنے کی غرض سے اسلام آباد سے بات چیت کے لیے امریکی وفد کی ممکنہ طور پر پاکستان آمد کے حوالے سے سوال کے جواب میں وزیر اعظم نے کہا کہ تجویز شدہ وفد کی تکنیکی تفصیلات، ملاقات کا ایجنڈا اور پاکستان کی امیدوں پر ابھی بات کرنا قبل از وقت ہوگا، دونوں ہی ممالک اس میں پیش رفت کے لیے کام کر رہے ہیں۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ غیر رسمی ملاقات کے حوالے سے وزیر اعظم نے بتایا کہ نائب امریکی صدر مائیک پینس کے ساتھ ملاقات کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے انہیں علیحدہ بلا کر 2 سے 3 منٹ تک بات چیت کی۔

کشمیر پر پاکستانی ڈوزیئر کے بعد اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے ردِ عمل کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اقوامِ متحدہ کے پاس ان دستاویزات کا ردِ عمل دینے کے لیے ایک طریقہ کار موجود ہے۔

انہوں نے بتایا کہ کشمیر کے حوالے سے پاکستانی ڈوزیئر 250 سے 300 صفحات پر مشتمل ہے جس میں کشمیریوں پر بھارتی مظالم کے شواہد اور تصاویر موجود ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے