آئی بی سی اردو کی عالمی خبریں

[pullquote]امریکا نے اعلان جنگ کر دیا ہے، شمالی کوریا[/pullquote]
شمالی کوریا کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ امریکا نے اعلان جنگ کر دیا ہے۔ ری یونگ ہو نے آج بروز پیر نیو یارک میں صحافیوں کو بتایا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کے خلاف جنگ کا اعلان کر دیا ہے اور اب پیونگ یانگ جوابی کارروائی کا حق رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب شمالی کوریا امریکی اسٹریٹیجک بمبار طیاروں کو مار گرا سکتا ہے، چاہے وہ ملکی فضائی حدود سے باہر ہی کیوں نہ ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام دنیا کو معلوم ہونا چاہیے کہ امریکا نے اس جنگ کے آغاز میں پہل کی ہے۔

[pullquote]کردستان میں آزادی ریفرنڈم، کشیدگی بڑھتی ہوئی[/pullquote]
عراق کے نیم خودمختار علاقے کردستان میں آزادی سے متعلق کرائے گئے ایک ریفرنڈم میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس علاقے کے حکام نے بتایا ہے کہ ووٹ ڈالنے کی شرح تقریبا 76 فیصد رہی ۔ اس تاریخی مگر متنازعہ ریفرنڈم کے انعقاد کے باعث کردستان کی بغداد حکومت اور دیگر ہمسایہ ممالک کے ساتھ کشیدگی میں اضافے کا خدشہ ہے۔ عراق، ترکی، شام اور ایران نے اس ریفرنڈم کی مخالفت کی تھی۔ اس ریفرنڈم کے لیے کردستان میں بارہ ہزار کے قریب پولنگ اسٹیشن بنائے گئے تھے جبکہ 5.3 ملین ووٹرز حق رائے دہی استعمال کرنے کے اہل تھے۔ متوقع طور پر منگل کو اس ریفرنڈم کے نتائج سامنے آ جائیں گے۔ عوامی جائزوں کے مطابق کرد عراق سے آزادی کے حق میں ووٹ دیں گے تاہم اس ریفرنڈم کے نتائج پر عملدرآمد لازمی نہیں ہو گا۔

[pullquote]ووٹرز کا اعتماد بحال کروں گی، میرکل کا عہد[/pullquote]
جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے کہا ہے کہ وہ ایک مضبوط حکومت بنانے کی خاطر تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت کریں گی۔ اس تناظر میں میرکل نے عہد کیا ہے کہ ووٹرز کا اعتماد بحال کرنے کی بھرپور کوشش کی جائے گی۔ انہوں نے عندیہ دیا ہے کہ وہ گرین پارٹی اور فری ڈیموکریٹک پارٹی کے ساتھ مل کر حکومت سازی کے لیے بات چیت کریں گی۔ گزشتہ روز کے وفاقی پارلیمانی انتخابات کے ابتدائی نتائج کے مطابق میرکل کے سیاسی اتحاد نے دیگر پارٹیوں پر برتری حاصل کی ہے۔ تاہم گزشتہ انتخابات کے مقابلے میں ان کے حامی تقریباً دس لاکھ ووٹرز نے انہیں مسترد کر دیا ہے۔

[pullquote]شامی صوبے ادلب میں روسی بمباری، چھتیس افراد ہلاک[/pullquote]
شام میں روسی جنگی طیاروں کی کارروائی کے نتیجے میں چھتیس شہری مارے گئے ہیں۔ سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے بتایا ہے کہ ادلب صوبے میں روسی طیاروں کی اس تازہ کارروائی میں ہلاک ہونے والوں میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔ آبزرویٹری کے سربراہ رامی عبدالرحمان کے بقول ادلب کو ’کشیدگی سے پاک‘ علاقہ قرار دیے جانے کے بعد ایک ہی دن میں شہری ہلاکتوں کی یہ سب سے بڑی تعداد ہے۔ پندرہ ستمبر کو روس، ترکی اور ایران نے ادلب کو ‘ڈی ایسکیلیشن زون‘ قرار دیا تھا۔

[pullquote]میانمار، تین اجتماعی قبروں سے 45 لاشیں برآمد[/pullquote]
میانمار کے حکام نے کہا ہے کہ تین اجتماعی قبروں سے 45 ہندوؤں کی باقیات برآمد کر لی گئی ہیں۔ آج بروز پیر جاری کردہ ایک حکومتی بیان میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ مسلم باغیوں نے شورش زدہ صوبے راکھین میں ان افراد کو ہلاک کر کے انہیں قبروں میں دفنایا تھا۔ بتایا گیا ہے کہ دو اجتماعی قبریں اتوار کو ملی تھیں، جن میں بیس خواتین اور آٹھ مردوں کے علاوہ بچوں کی باقیات بھی تھیں۔ تیسری اجتماعی قبر آج بروز پیر ملی، جس سے سترہ ہندوؤں کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔ آزادنہ طور پر ان دعوؤں کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔

[pullquote]انارکسٹ پارٹی‘ کا ساتھ نہیں دے سکتی، فراؤکے پیٹری[/pullquote]
حالیہ جرمن انتخابات میں تیسری بڑی سیاسی قوت بن کر ابھرنے والی مسلم اور مہاجرین مخالف جماعت اے ایف ڈی کی مرکزی رہنما فراؤ کے پیٹری نے کہا ہے کہ وہ پارلیمان میں اس پارٹی کی نمائندگی نہیں کریں گی۔ بیالیس سالہ پیٹری نے کہا کہ وہ اپنا نیا لائحہ عمل آئندہ چند روز میں بتائیں گی۔ آج بروز پیر انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ وہ البتہ پارلیمان میں ایسی’انارکسٹ پارٹی‘ کا ساتھ نہیں دیں گی، جس کے پاس حکمرانی کا کوئی قابل اعتماد کلیہ نہ ہو۔ اے ایف ڈی نے گزشتہ روز ہوئے جرمن وفاقی انتخابات میں تقریبا تیرہ فیصد ووٹ حاصل کیے ہیں۔

[pullquote]ایک ماہ سے بھی کم عرصے کے دوران الرقہ آزاد کرا لیا جائے گا، کرد رہنما[/pullquote]
امریکی حمایت یافتہ کرد فورسز نے کہا ہے کہ داعش کے جنگجوؤں کو جلد ہی الرقہ سے بے دخل کر دیا جائے گا۔ ایک کرد کمانڈر نے آج بروز پیر روئٹرز کو بتایا کہ داعش کا دارالحکومت تصور کیے جانے والے اس شہر کا محاصرہ تنگ کیا جا رہا ہے۔ کرد اور عرب ملیشیا گروہوں نے جون میں ہی الرقہ کی بازیابی کا آپریشن شروع کیا تھا اور اب تک انہوں نے کئی اہم مقامات پر اس جہادی تنظیم کو پسپا کر دیا ہے۔ سیریئن ڈٰیموکریٹک فورسز نامی جنگجوؤں کے اس گروہ کے مطابق ایک ماہ سے بھی کم عرصے کے دوران الرقہ آزاد کرا لیا جائے گا۔

[pullquote]دیر الزور میں روسی فضائیہ نے حملہ کیا، امریکی حمایت یافتہ شامی اپوزیشن فورس[/pullquote]
امریکی حمایت یافتہ شامی جنگجوؤں نے کہا ہے کہ صوبے دیر الزور میں روسی جنگی طیاروں نے ان کے ٹھکانوں پر بمباری کی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ پیر کے دن کی گئی اس کارروائی میں اس گیس فیلڈ کے قریب حملے کیے گئے، جو شامی جنگجوؤں نے ابھی حال ہی داعش سے بازیاب کرائی تھی۔ تاہم ماسکو حکومت نے ان خبروں کو مسترد کر دیا ہے۔ شامی جنگجوؤں کے اتحاد کے مطابق اس فضائی کارروائی میں ان کا ایک فائٹر ہلاک جبکہ دو دیگر زخمی ہو گئے۔ دیر الزور میں داعش کے خلاف کارروائی میں امریکی حمایت یافتہ جنگجوؤں کے علاوہ روسی حمایت یافتہ شامی فورسز بھی فعال ہیں۔

[pullquote]بالی میں آتش فشانی، پچاس ہزارگھر بار چھوڑ گئے[/pullquote]
انڈونیشیا کے مشہور ساحلی و سیاحتی جزیرے بالی کے علاقے کُوٹا میں آتش فشاں کوہ اگوننگ کے پھٹنے کا خوف پھیل گیا ہے۔ گزشتہ ماہ اگست سے اِس آتش فشاں کی زوردار گڑگڑاہٹ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ انڈونیشیا کی آفتوں سے نمٹنے والے ادارے نے بتایا ہے کہ تقریباً پچاس ہزار افراد گڑگڑاہٹ کے خوف کی وجہ سے علاقہ چھوڑ گئے ہیں۔ ایجنسی کے مطابق علاقہ چھوڑنے والوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ ابھی تک آتش فشاں باقاعدگی سے پھٹا نہیں لیکن عام لوگوں کا خیال ہے کہ یہ کسی وقت پھٹ سکتا ہے اور شدید نقصان کا باعث ہو گا۔

[pullquote]فرانسیسی سینیٹ کے الیکشن میں حکمران جماعت کو شکست[/pullquote]
اتوار چوبیس ستمبر کو ہونے والے سینیٹ کے الیکشن کے نتائج فرانسیسی صدر ایمانویل ماکروں کی سیاسی جماعت ری پبلک آن دی موو پارٹی (LREM) کے لیے ایک بڑے دھچکے سے کم نہیں تھے۔ فرانسیسی سینیٹ کی 171 نشستوں کے لیے ہونے والے الیکشن میں ماکروں کی سیاسی جماعت کو صرف اٹھائیس نشستیں حاصل ہوئیں۔ حکمران سیاسی جماعت سے زیادہ کامیابیاں یعنی نشستیں ری پبلکن اور سوشلسٹوں کے ہاتھ آئیں، فرانسیسی پارلیمنٹ کے ایوانِ بالا سینٹ کی کل نشستوں کی تعداد 348 ہے۔ سب سے واضح کامیابی رپبلکن پارٹی کے امیدواروں کو حاصل ہوئی۔ اس کامیابی کے بعد رپبلکن پارٹی کی سینیٹ میں نشستوں کی تعداد 159 ہو گئی ہے۔ سابق صدر فرانسوا اولانڈ کی سوشلسٹ پارٹی کو پانچ سیٹوں کا نقصان اٹھانا پڑا ہے

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے