زرداری کی مدد حاصل کرنے کیلئے نواز شریف کی ملک ریاض سے ملاقات

شریف خاندان کو بحران سے نکالنے میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف زرداری کی مدد حاصل کرنے کے لیے برطرف وزیراعظم نواز شریف نے متنازع رئیل اسٹیٹ ٹائیکون ملک ریاض سے رابطہ کرلیا۔

جمعرات (28 ستمبر) کو سابق وزیراعظم کی رہائش گاہ جاتی عمراء پر نواز شریف اور ملک ریاض کے درمیان ہونے والی ملاقات میں وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف بھی شریک تھے۔

تقریباً 2 گھنٹے تک جاری رہنے والی اس ملاقات کی خبریں سامنے آنے کے بعد میڈیا حلقوں میں اس بحث کا آغاز ہوگیا کہ کیا شریف خاندان اپنے لیے ’ریلیف‘ حاصل کرنے کے لیے بیک چینل کوششوں میں مصروف ہے تاہم پاکستان مسلم لیگ (نواز) کے ذرائع سے اس بات کی تصدیق نہ ہوسکی۔

میڈیا سے گفتگو میں لیگی واقف کار کا کہناتھا کہ نواز شریف چاہتے ہیں کہ پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹ کے اندر اور باہر پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ساتھ تعاون کرے۔

جاتی امراء میں ہونے والی اس ملاقات پر نہ ن لیگ کا کوئی بیان سامنے آیا اور نہ ہی لیگی رہنماؤں سینیٹر آصف کرمانی، مشاہداللہ خان اور وزیر مملکت برائے اطلاعات مریم اورنگزیب نے اس حوالے سے ڈان کی فون کالز کا جواب دیا۔

دوسری جانب ملک ریاض سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بھی اس معاملے پر تبصرے سے انکار کردیا۔

ذرائع کے مطابق ’موجودہ سیاسی صورتحال میں شریف برادران کی ملک ریاض سے ہونے والی یہ ملاقات انتہائی اہمیت کی حامل ہے، کیونکہ برطرفی کے بعد نواز شریف اور ان کی پارٹی کے سامنے آنے والے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے سابق وزیراعظم کو پی پی پی کی مدد درکار ہے‘۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ نواز شریف نے جمہوری نظام کو مستحکم کرنے کے لیے درکار تعاون کا پیغام آصف زرداری تک پہنچانے کے لیے ملک ریاض پر بھروسہ کیا۔

واضح رہے کہ ملک ریاض کو آصف زرداری کا قریبی ساتھی سمجھا جاتا ہے اور خیال کیا جاتا ہے کہ ملک ریاض نے بحریہ ٹاؤن لاہور میں موجود بلاول ہاؤس انہیں تحفتاً دیا۔

دوسری جانب شریف خاندان کی جلاوطنی کے دور میں ملک ریاض نے شہباز شریف کے بیٹے حمزہ شہباز کی مالی معاونت کی جس سے ان کے درمیان قربت میں اضافہ ہوا تاہم 2007 میں شریف برادران کی وطن واپسی کے بعد ملک ریاض کے شریف برادران سے خوشگوار تعلقات برقرار نہ رہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے