مرد ہوں یا خواتین، دونوں اپنے بالوں کے معاملے میں بہت جذباتی ہوتے ہیں اور ہمیشہ اسی پریشانی میں مبتلا رہتے ہیں کہ کہیں ان کے بالوں کو کوئی نقصان نہ پہنچے لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ بالوں کی جتنی دیکھ بھال کی جائے وہ ٹوٹتے بھی اسی رفتار سے ہیں۔
لیکن اگر احتیاط کی جائے اور چند باتوں کا خیال رکھا جائے تو بالوں کے ٹوٹنے کی رفتار میں کمی لائی جاسکتی ہے اور گنج پن کے خطرے سے چھٹکارا حاصل کیا جاسکتا ہے۔
بالوں کو زیادہ نہ دھوئیں
ملازمت پیشہ افراد اپنے بالوں کو عام لوگوں کے مقابلے میں زیادہ دھوتے ہیں کیونکہ دھول مٹی کے باعث بال جلدی خراب ہوجاتے ہیں جب کہ یہ افراد بالوں کی نشوونما کےلیے سب سے ضروری چیز یعنی تیل کا استعمال یا تو کرتے ہی نہیں یا پھر بہت کم مقدار میں کرتے ہیں، لہٰذا بالوں کو باربار دھونے کے باعث جڑوں میں موجود تھوڑا بہت تیل بھی نکل جاتا ہے جو بالوں کےلیے انتہائی نقصان دہ ثابت ہوتا ہے اور بال جھڑنا شروع ہوجاتے ہیں۔ دوسری جانب کیمیکلز ملی مصنوعات جیسے شیمپو وغیرہ کا زیادہ استعمال بھی بالوں کےلیے مضر ہے لہٰذا بالوں کو باربار دھونے سے گریز کریں اور ہفتے میں صرف دو بار بالوں کو دھوئیں۔
بالوں کےبڑھنے کا انتظار کریں پھر ترشوائیں
خواتین کے مقابلے میں مرد حضرات زیادہ بڑھے ہوئے بال پسند نہیں کرتے اور جیسے ہی بال ذرا سے بڑھتے ہیں، فوراً سیلون کا رخ کرتے ہیں اور انہیں چھوٹے کرالیتے ہیں، جبکہ کچھ مرد تو مہینے میں دو بار بال کٹواتے ہیں۔ تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ بالوں کو کٹوانے کا انحصار ان کی اقسام پر ہوتا ہے۔ کچھ بال قدرتی طور پر ہلکے ہوتے ہیں اور کم رفتار سے بڑھتے ہیں جبکہ کچھ بال موٹے ہوتے ہیں اور ان کے بڑھنے کی رفتار تیز ہوتی ہے۔ لہٰذا بالوں کو اس وقت کٹوائیں جب وہ تھوڑے زیادہ بڑے ہوجائیں، ورنہ بالوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
بالوں کو تولیے سے خشک نہ کریں
مرد و خواتین نہانے کے بعد اکثر اپنے بالوں کو تولیے سے خشک کرتے ہیں لیکن یہ غلط طریقہ ہے۔ بالوں کو تولیے سے خشک کرنے پر بال دوگنی رفتار سے ٹوٹتے ہیں۔ نہانے کے بعد کنڈیشنر استعمال کرنے والوں کےلیے تو یہ طریقہ اور بھی خطرناک ہے کیونکہ گیلے بالوں کو تولیے سے خشک کرنے پر بالوں کی جڑوں میں شدید رگڑ پیدا ہوتی ہے اور بالوں کے کنارے متاثر ہوتے ہیں۔ اگر غلطی سے آپ نے اپنے بالوں کو تولیے سے رگڑ ہی لیا ہے تو ہلکا سا پانی بالوں میں لگائیں۔ اس کے علاوہ گیلے بالوں میں کنگھی کرنے سے بھی گریز کریں، اس سے بھی بال ٹوٹتے ہیں۔
بالوں میں رنگ (ڈائی) کرنا
موجودہ دور میں بالوں میں مختلف کلر کرنا فیشن بن گیا ہے لیکن یہ شوق بہت مہنگا ہے۔ اگر کسی اچھے سیلون سے بالوں میں رنگ کروایا جائے تو اچھی خاصی رقم خرچ ہوجاتی ہے لہٰذا نوجوان سیلون کے بجائے گھر پر خود ہی کلر کرنے کو ترجیح دیتے ہیں لیکن یہ طریقہ انتہائی غلط ہے کیونکہ ماہرین کے مقابلے میں عام افراد کلر کرنے کی تکنیک اور اس کے نقصانات و فوائد سے مکمل طور پر آگاہ نہیں ہوتے لہٰذا اپنے بالوں کو خود کلر کرنا بہت بڑا خطرہ ہوتا ہے، جب کہ ڈائی میں موجود کیمیکلز بھی بالوں کو شدید نقصان پہنچاتے ہیں، اس صورتحال میں کسی اچھے سیلون جائیں اور ماہرین کے مشورے سے بالوں کو کلر کروائیں۔
بالوں کی بہت زیادہ اسٹائلنگ نہ کریں
مرد حضرات، خاص طور پر نوجوان بالوں کی اسٹائلنگ کے معاملے میں بہت حساس ہوتے ہیں اور بالوں کو مختلف اسٹائل دینے کےلیے جیل اور موز وغیرہ کثرت سے استعمال کرتے ہیں۔ بہتر ہے کہ بالوں کی اسٹائلنگ کم کریں اور سادہ انداز اختیار کریں اور اپنے چہرے کے حساب سے بال بنائیں کیونکہ اگر آپ بالوں سے محروم ہوگئے تو کوئی بھی اسٹائل بنانے کے قابل نہیں رہیں گے لہٰذا اس صورتحال سے بچنے کےلیے پہلے ہی احتیاط کرلیں۔