چاقو مار چھلاوے کا مبینہ دوست اور مددگار ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

کراچی: انسدادِ دہشتگردی عدالت کے جج نے چاقو بردار چھلاوے کے مبینہ مددگار کو 18 اکتوبر تک کے لیے ریمانڈ پر پولیس کی حراست میں رکھنے کا حکم دے دیا۔

پولیس نے محمد شہزاد نامی شخص کو انسدادِ دہشت گردی عدالت کے جج کے سامنے پیش کیا، جہاں اس نے کراچی کے مختلف علاقوں میں خواتین کو زخمی کرنے والے مبینہ چاقو بردار چھلاوے محمد وسیم کا مدد گار ہونے کا اعتراف کیا۔

خیال رہے کہ مبینہ چاقو بردار شخص گزشتہ کئی روز سے کراچی کے علاقے گلستانِ جوہر اور گلشنِ اقبال میں خواتین پر چاقو سے حملے کر رہا ہے جس میں اب تک متعدد خواتین زخمی ہو چکی ہیں۔

سندھ پولیس کے تفتیشی افسر کا ریمانڈ پیپرز میں کہنا ہے کہ حراست میں لیا گیا مشتبہ شخص کراچی میں خواتین پر چاقو سے حملہ کرنے والے مبینہ شخص کا دوست ہے جسے جمعرات کو گرفتار کیا گیا اور اس کے قبضے سے چاقو بھی برآمد کیا گیا تاہم پولیس کا مزید کہنا ہے کہ ان دونوں افراد کا تعلق پنجاب کے شہر ساہیوال کے قریب ایک گاؤں سے ہے۔

تفتیشی افسر کا مزید کہنا ہے کہ ابتدائی تفتیش کے دوران مشتبہ شخص نے پولیس کو بتایا کہ محمد وسیم ایک ماہ قبل ہی کراچی آیا تھا جبکہ چاقو زنی کی وارداتوں کے دوران وہ محمد وسیم کو چھپانے میں مدد فراہم کر رہا تھا اور اس کے لیے مخبری بھی کر رہا تھا۔

مشتبہ شخص نے مزید بتایا کہ مبینہ حملہ آور ذہنی مریض ہے اور جب بھی اپنے حملوں کے بارے میں خبریں دیکھتا ہے تو خوشی محسوس کرتا ہے۔

پولیس کا مزید کہنا ہے کہ مبینہ حملہ آور نے 2015 میں ساہیوال میں بھی کئی خواتین کو چاقو کے وار سے زخمی کیا تھا، تاہم گرفتاری کے بعد اسے ضمانت پر رہا کر دیا گیا تھا۔

محمد وسیم کو مفرور پیش کرتے ہوئے تفتیشی افسر نے گلشنِ جمال میں 18 سالہ لڑکی پر چاقو کے حملے سے متعلق مقدمے میں مزید جانج پڑتال کے لیے مشتبہ شخص کو پولیس کی حراست میں رکھنے کی استدعا کی۔

انسدادِ دہشت گردی عدالت کے جج نے مشتبہ شخص کو 6 روز کے ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا اور تفتیشی افسر کو 18 اکتوبر کو اس معاملے میں پیش رفت رپورٹ اور مشتبہ شخص کے ساتھ عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا۔

خیال رہے کہ چند روز قبل، پولیس نے شارع فیصل پولیس اسٹیشن پر خواتین پر چاقو سے حملے سے متعلق درج کرائی گئیں 6 ایف آئی آرز کی نقول علاقے کے میجسٹریٹ کے سامنے پیش کیں تھیں۔

تاہم، استغاثہ نے پولیس کو مقدمات میں انسداد دہشتگردی ایکٹ کی شق 7 کو شامل کرنے کی ہدایت دی کیونکہ چاقو بردار چھلاوے نے عدم تحفظ اور دہشت کا احساس پیدا کر دیا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے