نوازشریف کی اسلام آبادہائی کورٹ میں نیب ریفرنسزیکجا کرنےکی درخواست

اسلام آباد: سابق وزیراعظم نواز شریف نے اپنے اہلخانہ کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے دائر کیسز کو یکجاں کرنے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی۔

سابق وزیر اعظم کے وکیل اعظم نظیر تارڑ نے ٹرائل کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے درخواست کی کہ اسلام آباد ہائیکورٹ احتساب عدالت کو حکم نامہ جاری کرے جس میں کیسز کو الگ الگ چلانے کے بجائے شریف خاندان کے خلاف ایک مشترکہ ٹرائل کا آغاز کیا جائے۔

درخواست میں مزید کہا گیا کہ احتساب عدالت میں تین دفعہ منتخب ہونے والے وزیر اعظم کے خلاف چلنے والے کیسز کو یکجاں ہونے تک کیس کی کارروائی کو بھی روکا جائے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل ڈویژن بینچ نے نواز شریف کی درخواست پر احتساب عدالت سے 2 نومبر تک جواب طلب کرلیا۔

یاد رہے کہ شریف خاندان کی جانب سے اسلام آباد کی احتساب عدالت سماعت کے دوران بھی اسی طرح کی درخواست دائر کی گئی تھی۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ نیب کی جانب سے دائر ریفرنسز میں الزامات، نیب کے قانون کی دفعات اور گواہان ایک ہی ہیں، لہٰذا انہیں یکجا کرکے کارروائی کی جائے تاہم عدالت نے اس درخواست کو خارج کردیا تھا۔

خیال رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف نے نیب کی جانب سے دائر 3 ریفرنسز کے خلاف سپریم کورٹ میں بھی درخواست دائر کی تھی جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ نیب نے مختلف اثاثوں پر احتساب عدالت میں تین ریفرنسز دائر کیے جبکہ نیب قوانین کے سیکشن 9 کی ذیلی شق 5 کے تحت اثاثے جتنے بھی ہوں ریفرنس ایک ہی فائل ہوتا ہے۔

نیب کی جانب سے دائر کیے گئے 3 ریفرنسز کو ‘غیر قانونی اور آئین و قانون کی خلاف ورزی’ قرار دیتے ہوئے نواز شریف نے سپریم کورٹ سے استدعا کی تھی کہ نیب کو 3 ریفرنسز کو ایک ہی ریفرنس میں بدلنے کا حکم دیا جائے، تاہم یہ درخواست بھی عدالت میں زیرِ التوا ہے۔

خیال رہے کہ نواز شریف کو آج احتساب عدالت میں پیش ہونا تھا لیکن وہ اپنے جدہ کے قیام کو طویل کرتے ہوئے پاکستان نہیں آئے جس پر احتساب عدالت نے ان کے خلاف دائر 2 ریفرنسز میں قابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے تھے اور 3 نومبر کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔

واضح رہے کہ احتساب عدالت نے نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے خلاف لندن میں جائیداد کے خلاف ریفرنس میں 19 اکتوبر کو فرد جرم عائد کی تھی۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے