دھرنا ختم کرانے کی ڈیڈلائن کا وقت کم رہ گیا، حکومتی کوششیں تیز

فیض آباد ھرنا ختم کرانے کے لئے حکومت نے کوششیں مزید تیز کردیں،دھرنا قائدین سے مذاکرات کے لئے ایک طرف پیر آف گولڑہ شریف کو بھیج دیا اور دوسری طرف ن لیگ کے چیئرمین راجا ظفر الحق سے کردار ادا کرنے کی اپیل کردی ۔

فیض آباد میں دھرنا ختم کرنے کیلے دی گئی ڈیڈ لائن کا وقت کم رہ گیا،گولڑہ شریف کے پیر نظام غلام الدین نظامی شرکاء سے مذاکرات کے بعد مظاہرین کے مطالبہ حکومتی کیمپ میں لے گئے اور بتایا کہ دھرنے کے شرکاء اپنے مطالبات پر قائم ہیں ۔

راجا ظفر الحق سے ن لیگ کے صدر اور سابق وزیراعظم نوازشریف اور وفاقی وزیر داخلہ نے شرکاءسے مذاکرات کی اپیل کی ، لیکن انہوں نے انکار کردیا ،احسن اقبال ن لیگ کے چیئرمین کو منانے کے لئے ان کے گھر پہنچ گئے ہیں ۔
۩
اسلام آباد انتظامیہ نے عدالتی حکم کے بعد گزشتہ رات دھرنے کے شرکا کو رات 10 بجے دھرنا ختم کرنے کی مہلت دی تھی لیکن وزیر داخلہ احسن اقبال نے شرکا کو مزید 24 گھنٹے کی مہلت دیتے ہوئے انہیں مذاکرات کی پیشکش کی۔

حکومت نے دھرنے کے شرکا سے باضابطہ مذاکرات کا فیصلہ کیا جس کے لیے پیر آف گولڑہ شریف غلام نظام الدین نظامی ثالثی کے لیے دیگر علماء کے ہمراہ فیض آباد دھرنے میں پہنچے ،جہاں انہوں نے دھرنے کے قائدین سے مذاکرات کیے اور ان کا پیغام لے کر حکومت کے پاس چلے گئے۔

ذرائع کا کہنا ہےکہ پیر آف گولڑہ شریف نے راجہ ظفر الحق اور وزیر داخلہ احسن اقبال کو دھرنا قائدین کا پیغام پہنچایا ہے جس میں انہوں نے مطالبہ کیا ہےکہ اگر حکومت دھرنا ختم کرانا چاہتی ہے تو فی الفور وزیر قانون زاہد حامد کو عہدے سے برطرف کرے جس کےبعد ہی بات ہوسکتی ہے۔

ذرائع کے مطابق پیر آف گولڑہ شریف غلام نظام الدین نظامی، پیر امین الحسنات، وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال اور میئر اسلام آباد شیخ انصر بھی راجا ظفر الحق کے گھر پہنچ چکے ہیں جہاں دھرنے کو پر امن طریقے سے حل کرنے کے لیے بات چیت جاری ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے