سر رہ گزر

سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے:نواز شریف آخری وقت پر چھوڑ گئے، پی پی کو میثاق جمہوریت کا نقصان ہوا، ملاقات سے پھر انکار۔ میثاق جمہوریت فلم ابھی تکمیل کے مراحل میں تھی کہ اس کے مرکزی ہیرو اپنے پروڈیوسر، ڈائریکٹر کو راہداری ہی میں چھوڑ گئے، پی پی پر واقعی مشکل وقت تھا، زرداری کے یکے بعد دیگرے دو ہیرو فارغ کرانے میں بھی سابق وزیراعظم ن لیگ نے زور دار کردار ادا کیا، اور اچانک ہیرو سے ولن بن گئے، گیلانی سے کہا بھائی صاحب اب چپ کر کے گھر چلے جائو، یہ تک بھی نہ کہنا مجھے کیوں نکالا کیونکہ اسکرپٹ کاتب تقدیر نے میرے لئے لکھا ہے، میں اسی موضوع پر نئی فلم بنائوں گا ، ویسے فلم باکس آفس پر ہٹ ہو جانی تھی اور آج زرداری سے بار بار ملاقات کی درخواست نہ کرنا پڑتی اگر نواز شریف نے نا اہل ایکسٹراز بھرتی نہ کئے ہوتے انہوں نے ہی ان کو اپنے جیسا بنا دیا، اب بھی وہی ان کے آلے دوالے ہیں ہم ان کا نام نہیں لیتے کیونکہ انہوں نے اتنی شہرت پا لی ہے کہ جب بھی میاں صاحب کیوں نکالا کہتے ہیں وہ سامنے آ جاتے ہیں۔
ویسے ہم مخالفین کو یہ یقین کے ساتھ کہہ سکتے ہیں کہ نہ جانے میاں صاحب وڈے میں کونسی ایسی مقناطیسیت ہے کہ ابھی تک دور بین سے بھی کوئی دراڑ نظر نہیں آئی۔
٭٭٭٭

سنا ہے تیری محفل میں رَت جگا ہے
پاناما کیس، 436افراد سے تحقیقات نیب کی ذمہ داری، سپریم کورٹ نے رپورٹ مانگ لی وفاق کو بھی نوٹس، ریاست کے ہر ادارے میں بدعنوانی ہے روکنے کے لئے اقدامات کی ضرورت ہے۔ ہر پاکستانی کو اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرنا چاہئے، کہ سپریم کورٹ میں نیب میں اور جملہ ہائی کورٹس میں عدل کا محشر بپا ہے، میڈیا والے پردے اٹھاتے جا رہے ہیں، منظر بدل رہے ہیں، ایک رونق ہے کہ تھمنے کا نام نہیں لیتی، ایک حکومت کہ جمنے کا نام نہیں لیتی، جو بھی فتنہ اپنے مفاد میں چھیڑا گیا گلے کا ہار بن گیا، اس محفل کا باطن صاف، ظاہر آلودہ ہے، مگر ایک بات امید افزا ہے کہ شاید اس ملک کی مٹی کی سنی گئی ہے۔ دارالحکومت میں پہلے بھی کئی میلے لگتے رہے ہیں لیکن ایسا کامیاب اور بامراد میلہ پہلے کبھی نہیں سجا، ہر آنکھ ہر دل کی یہی پکار ہے؎
ساقیا! آج مجھے نیند نہیں آئے گی
آنکھوں آنکھوں میں یونہی رات کٹ جائے گی
سنا ہے تیری محفل میں رَت جگا ہے
دور و نزدیک سے لوگ جوق در جوق آ رہے ہیں، وہی ہوا کہ ’’شامت اعمال ما صورت نادر گرفت‘‘ میرے ہی کرتوتوں نے ایک ایسی انوکھی صورت اختیار کر لی کہ اگر فیض آباد کے دھرنے کو ذرا سا بھی چھیڑا تو خدا نہ کرے کچھ بھی ہو سکتا ہے، جب دو گناہ یکجا ہو جائیں تو چھوٹا اختیار کر کے بڑے کی بڑی خرابی کو روکا جائے، ایسی صورت کو اور اس کے حل کو اسلامی فقہ میں ’’اَھون البلیتین‘‘ کہا جاتا ہے، اور یہ جائز ہے، شک ہو تو علماء سے پوچھ لیں کہ یہ ’’اھون البلیتین‘‘ کیا ہوتا ہے، بہرحال رت جگا جاری ہے سحر ہونے کو ہے، آفتاب عدل نصف النہار پر دمکنے کو ہے، ظلم، لوٹ، کرپشن اور غلیظ سیاست کا سیاہ بادل چھٹنے کو ہے، ہم میں ضرور کوئی نیک ہے جس کی دعا قبول ہو گئی ہے۔
٭٭٭٭

تصویر کائنات کا رنگ نہ چھین!
ہم یہاں وہ تمام خبریں تو نہیں دہرا سکتے جو تین سالہ بچی کی بیحرمتی سے شروع ہوتی ہیں اور ملتان کی اس بوڑھی خاتون تک جا پہنچتی ہیں جو اپنے بوڑھے شوہر کے ہمراہ سراپا فریاد پنجاب پولیس کا نشانہ ستم بنی، ہم جنم بھی عورت کے شکم سے لیتے ہیں اور اس کو سربازار بے لباس بھی کرتے ہیں، عورت کی ایک مستقل شناخت یہ ہے کہ وہ اپنے ہر روپ میں ماں ہے، مرد عمر کے کسی حصے میں بھی عورت کی مادرانہ شفقت سے محرومی کا متحمل نہیں ہو سکتا، عورت کی تمام دیگر حیثیتیں اضافی ہیں اس کا حقیقی وجود صرف ماں ہے، عورت کو بے عزت کرنا ماں کو بے عزت کرنا ہے، اور مت بھولیں کہ حکیم مشرق علامہ محمد اقبالؒ نے اپنے اس شعر میں حرمت عورت کی بنیادی وجہ اور دلیل بیان کی ہے؎
وجودِ زن سے ہے تصویر کائنات میں رنگ
اسی کے ساز سے ہے زندگی کا سوزِ دروں

اگر تخلیق آدمؑ پر ہی قصہ رک گیا ہوتا تو کیا آج ہم مَردوںیا مُردوں کا وجود ہوتا؟ ہم نے مغرب میں بالعموم یہ ماحول بچشم حیرت دیکھا کہ آدھی رات کو بھی جواں سال خاتون فٹ پاتھ پر جا رہی ہے، بے خوف بے خطر، یہاں تک کہ کوئی مرد اسے گھور بھی لے تو دھر لیا جاتا ہے، مگر ہم جو کلمہ پڑھتے ہیں اور دعویٰ کرتے ہیں کہ مکہ سے مدینہ ایک عورت زیور پہن کر رات کو اکیلی روانہ ہوتی اور صحیح سلامت مدینہ منورہ پہنچ جاتی، آج وہ اپنی چادر چار دیواری میں بھی محفوظ نہیں، ہر روز وجود زن پر جبر کے زخم اب دیکھے نہیں جاتے ہماری پوری قوم سے درخواست ہے کہ خواتین کی عزت و حرمت پر ہاتھ نہ اٹھائیں، وہ ماں فقط ماں چاہے دودھ پیتی بچی ہو، جوان ہو یا بوڑھی ہو فقط ماں ہے یہی اس کی حقیقت باقی سب اضافیت۔ سمجھنے کی کوشش کریں یہ وہ گناہ ہے کہ دھرتی کانپ جاتی آسمانوں پر لرزہ طاری ہو جاتا ہے، کسی کی خاطر اب عذاب اگر نہیں آتا تو اس کا ناجائز فائدہ مت اٹھائیں اور اپنی عاقبت بچا لیں۔
٭٭٭٭

کرپشن مشینوں کے پرزے خراب ہو گئے
….Oڈاکٹر عاصم کا علاج کے لئے ای سی ایل سے نام خارج۔
کرپشن مشینوں کےپرزے خراب ہو گئے
کہیں سے نئی مشینیں منگوا ساقیا
….Oبرطانیہ کی ملکہ الزبتھ دنیا کی معمر ترین حکمران بن گئیں۔
حالانکہ قانوناً 60برس کی عمر میں وہ ریٹائر ہو چکی ہیں۔
….Oدھرنا ڈیوٹی پر مامور اہلکاروں کے لئے ادھار کھانا بند،
تو سرکار اپنا مفت ہوٹل کھول دے، سرکار ان کے ووٹوں کی حفاظت پر ہی تو مامور ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے