پیپلز پارٹی کی نائب صدر شیری رحمن اور سیکرٹری اطلاعات قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی پر کرپشن کے الزامات کا عدالتوں میں دفاع کریں گے تاہم اگر دہشت گردی کی حمایت کا الزام لگائیں گے تو کھلی جنگ ہو گی ۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں نے ہماری قائد ہمارے گورنر ، وفاقی وزراء کو قتل کیا ۔ ہمارے قائدین کے بچے اغوا کیا اور ہمیں پر الزام لگایا جا رہا ہے کہ
ہم دہشت گردوں کو مدد دے رہے ہیں ۔
شیری رحمان نے کہا کہ پارلیمان میں اس مسئلے کو اٹھائیں گے ۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں نیشنل ایکشن پلان کر وضاحت چاہیے کہ دیشت گردی کے خلاف بنائے گئے قوانین سیاست دانوں کے خلاف استعمال کئے جا رہے ہیں۔
پیپلز سیکرٹریٹ اسلام آباد میں نیوز کانفرنس سے خطاب میں شیری رحمان ، قمر زمان کائرہ اور فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے شدت پسندی اور دہشت گردی کے خلاف جنگ کا آغاز اس وقت کیا جب اسٹیبلشمنٹ شدت پسندوں کو مدد فراہم کر رہی تھی ۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے خلاف پورے ملک میں انتقامی کاروائی کی جارہی ہے اور قومی احتساب بیورو کو صرف پیپلز پارٹی ہی نظر آرہی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ خطے کی صورت حال کو سمجھنا چاہیے ۔اوفا میں کشمیر کو شامل نہ کر کے گڑ بڑ کی گئی ۔
پیپلز پارٹی کے ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ پارٹی کرپشن کی حامی نہیں تاہم وہ چاہتی ہے کہ کرپشن کے الزامات کو قانونی طور پر فریم کیا جائے ۔