’جو اپنے بچوں کو نہیں کھِلا سکتا وہ قوم کے بچوں کو بھی نہیں کھلانے دوں گا‘ چیف جسٹس

سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں مرغیوں کو دی جانے والی خوراک سے متعلق از خود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے ہیں کہ جو چیز میں اپنے بچوں کو نہیں کھلا سکتا وہ قوم کے بچوں کو بھی نہیں کھلانے دوں گا۔

چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں مرغیوں کو دی جانیوالی خوراک کے از خود نوٹس کیس کی سماعت کی۔

کیس کی سماعت کے آغاز میں عدالت عظمیٰ نے سیکریٹری لائیو اسٹاک کو فوری عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا۔

اس موقع پر عدالتی معاون نے رپورٹ پیش کی جس میں کہا گیا کہ مرغیوں کو دی جانیوالی فیڈ سے گوشت پر اثر نہیں ہوتا اور دعویٰ کیا کہ مرغیوں کو دی جانیوالی فیڈ صحیح ہے۔

جس پر چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ اگر فیڈ ٹھیک ہے تو یہ خوش آئند ہے اور اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ برائلر مرغی مضر صحت نہیں۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ مرغیوں کی خوراک انہی کی آلائشوں سے تیار کی جاتی ہے تاہم رپورٹ میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ انتڑیوں سے نکلنے والے تیل کی بازار میں فروخت روکی جائے۔

رپورٹ میں تجویز دی گئی کہ کوشش کی جانی چاہیے کہ مرغی کی تیاری کے آخری دنوں میں یہ فیڈ نہ دی جائے۔

جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ لگتا ہے کہ ہم اچھے نتائج کے لیے کافی قریب پہنچ چکے ہیں اور حکومت کو ہدایت کی کہ مرغیوں کی انتڑیوں سے بننے والے تیل کی فروخت پر پابندی کے لیے قانون سازی کی جائے۔

چیف جسٹس نے مزید ریمارکس دیئے کہ جو چیز میں اپنے بچوں کو نہیں کھلا سکتا وہ قوم کے بچوں کو بھی نہیں کھلانے دوں گا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے