دنیا کی قدیم ترین یونی ورسٹی القرویین مسلمان خاتون نے تعمیر کرائی

رباط: دنیا کی قدیم ترین یونی ورسٹی القرویین مراکش میں ہے جو ایک مسلمان خاتون فاطمہ نے بنوائی۔

یونیسکو اور گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈز کے مطابق مراکش کے قدیم شہر فاس میں دنیا کی قدیم ترین یونیورسٹی جامعہ القرویین ہے جہاں آج بھی تعلیم و تعلم کا سلسلہ جاری ہے۔ آج کے جدید دور میں اعلیٰ تعلیمی اداروں کی موجودگی کے باوجود جامعہ القرویین اپنی پوری آب و تاب کے ساتھ درس و تدریس کا عمل جاری رکھے ہوئے ہے۔ قرویین شہر سے تعلق رکنے والی رئیس زادی فاطمہ نے یہ جامعہ بنوائی جب کہ ان کی بہن مریم نے جامعہ کے ساتھ مسجد اندلسین بنائی جو اتنی وسیع ہے کہ وہاں 20 ہزار لوگ بیک وقت نماز ادا کر سکتے ہیں۔

جامعہ القرویین مراکش کے قدیم شہر فاس میں موجود ہے جہاں جابجا عمارتوں پرقرآنی آیات کنندہ ہیں۔ یہ شہر بحراوقیانوس بحیرہ روم کے کنارے آباد ہے۔ یہ درس گاہ 1200 سال سے زائد عرصے سے عرب دنیا کا اہم تعلیم و تعلم کا مرکز ہے۔ اس یونیورسٹی کی عمارت فن تعمیر کی خوبصورتی کی نئی عبارت کہی جا سکتی ہے۔

یونیسکو اور گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈز کے مطابق یہ دنیا کی قدیم ترین یونیورسٹی ہے جب کہ بہت سے ریکارڈز کے مطابق یہ دنیا کی پہلی یونیورسٹی ہے جہاں سند یا ڈگری دینے کا رواج عام ہوا، اس سے قبل ہندوستان میں ٹیکسلا اور نالندہ جیسے تعلیمی ادارے تھے لیکن وقت کے ساتھ یہ ادارے اجڑ گئے اور ان میں درس و تدریس کا سلسلہ بند ہو گيا تاہم مراکشی حکومتوں نے اس قدیم شہر اور تاریخی درس گاہ کا پورا خیال رکھا گیا جس کی بدولت اس یونیورسٹی کی عمارت اور دیگر حصے فن تعمیر کی خوبصورت کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔

جامعہ القرویین میں مرد و خواتین بڑی تعداد میں اب بھی زیر تعلیم ہیں جن میں اکثریت کی تعداد دیگر ممالک سے ہے۔بیرون ممالک سے آنے والے طلباو طالبات کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔

فاطمہ الفحری نے جامعہ القرویین کو مدرسے کے ساتھ تعمیر کرایا جہاں دینی تعلیم نے اسے مسلم دنیا کا مقدس تعلیمی ادارہ بنادیا ،اس جامعہ کا 1963میں مراکش کے جدید ریاستی یونیورسٹی سسٹم سے الحاق کیا گیا۔

[pullquote]بشکریہ ایکسپریس نیوز[/pullquote]

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے