پشاور میں سکھ برادری کے رہنماء سردار چرن جیت سنگھ کو قتل کردیا گیا

پشاور: خیبر پختونخوا کے مرکزی شہر پشاور میں کوہاٹ روڈ پر واقع سیکم چوک کے علاقے میں منگل کی سہ پہر سکھ براردی سے تعلق رکھنے والے ایک اہم رہنماء کو نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے ہلاک کردیا ۔پولیس کا کہنا ہے کہ سردار چرن جیت سنگھ کو اُس وقت نامعلوم مسلح افراد نے نشانہ بنا یا جب وہ کوہاٹ روڈپر واقع سیکم چوک میں اپنے دوکان میں موجود تھے۔ اُنہوں نے کہا حملہ آور موٹرسائیکل پر سوار تھے جو واردات کرنے کے بعد فرارہونے میں کامیاب ہوگئے ۔

سردار چرن سنگھ کا آخری دیدار

انقلاب پولیس سٹیشن سیکم چوک کے ایک سینئر اہلکار نے واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ان کے قتل کا مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف درج کیا گیا ہے۔

سکھ برادری کے ایک رہنما اور سماجی کارکن رادیش سنگھ ٹونی نے واقعہ کی مذمت کرتے ہو ئے کہا کہ چرن چیت کے موت انتہائی قابل آفسوس ہے اور کہا ملک میں جمہوری حکومت کے خاتمہ کے ساتھ اس قسم بدترین واقعہ پیش آیا ہے جو کہ سیکورٹی اداروں کے لئے ایک بڑا سوال ہے ۔

عوامی نیشل پارٹی کے رہنماء جتندر سنگھ نے کہا کہ پوسٹ مارٹم کے تکمیل کے بعد آخری رسومات اور آئندہ کے لائحہ عمل کا فیصلہ مشاورت سے کیا جائے گا ۔ اُنہوں نے کہا چرن چیت کے موت سے بہت بڑا خلاء پید ا ہوگا جس کو پر کرنا آسان کام نہیں کیونکہ اُنہوں نے نہ صرف صوبے بلکہ پوری ملک کے سطح پر مذہبی اہم آہنگی کے لئے دن رات کام کیا اور ہمیشہ عدم تشدد کی بات کرتا رہا ۔

سردار چرن جیت سنگھ پچھلے کئی سالوں سے مذہبی ہم آہنگی اور دشت گردی کے خاتمے کے لئے مختلف فورم پر آواز اُٹھاتے رہے اور یہی وجہ تھی کہ وہ پاکستان میں کے سطح پر مذہبی روادری کے کو فروغ دینے کے لئے اہم رہنماؤں میں شمار ہوتا تھا ۔

سردار چرن چیت سنگھ کے آباء واجداد کا تعلق خیبر ایجنسی کے وادی تیرا سے تھا لیکن دو ہائی قبل وہ اپنے قریبی رشتہ داروں کے ساتھ پشاور منتقل ہوگئے اور یہاں پر ہی سکونت احتیار کرلیا۔

پشاور میں شمشان گھاٹ نہ ہونے کے وجہ سے چرن چیت سنگھ کے آخری رسومات اٹک میں ادا کی جائیگی ۔ صوبائی حکومت کے جانب سے شمشان گھاٹ کے لئے زمین کے بروقت خریدای نہ ہونے کے خلاف پشاور میں ہائی کورٹ میں سکھ برادری کے جانب سے رٹ دائرکیا جا چکا ہے جس آگلا سماعت 31مئی کو ہوگا جس میں پشاور انتظامیہ او ر محکمہ اوقاف کے اہلکار کو طلب کرچکا ہے۔

پچھلے کئی برسوں میں خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں سکھ برادری سے تعلق رکھنے والے متعدد افراد کو نامعلوم افراد نے گولیا ں مار کر قتل کردئیے ہیں۔ اپریل 2016میں وزیراعلی کے مشیر اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء سردار سورن سنگھ کو ضلع بونیر میں گھر ہی مسلح افرا نے گولیا ں مارکر قتل کردیا تھا ، جس کے الزام میں صوبائی اسمبلی کے ممبر بلدیو کمار کو گرفتار کرلیا گیا تھا جس حال ہی میں عدالت نے بری کردیا

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے