چیف جسٹس ثاقب نثارکی پرویزمشرف کوعدالت میں پیش ہونےکی آخری مہلت

تیرہ جون آگئی لیکن سپریم کورٹ کی ضمانت کے باوجود پرویز مشرف وطن واپس نہیں آئے۔چیف جسٹس نے جمعرات 14 جون تک آخری مہلت دیتےہوئےکہاہےکہ اگر سابق صدرکل دوپہر دو بجے تک واپس نہیں آسکے تو نااہلی کیس میں قانون کےمطابق فیصلہ سنادیں گے۔

آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق صدر پاکستان جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کن موڑآگیاہے۔سپریم کورٹ نےکل بروزجمعرات دوپہربجے تک پیشی کی آخری مہلت دے دی۔چیف جسٹس نے کہاہےکہ اگرسابق صدر نہ آئےتوکاغذات ِنامزدگی کی پڑتال نہیں ہونے دیں گے۔

سابق صدر کی نااہلی کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس اور پرویز مشرف کےوکیل کے درمیان دلچسپ مکالمےہوئے۔ثاقب نثار نے ریمارکس دیےکہ اگرپرویزمشرف بیمار ہیں تو ایمبولنس میں آجائیں، پہلے آئیں تو سہی۔

وکیل صفائی نےبیرون ملک علاج کی اجازت بھی برقرار رکھنے پر اصرار کیا توجسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ شرائط کے بجائے پہلے پاکستان آجائیں ۔

ان کےوکیل نے انکشاف کیاکہ پرویزمشرف بیمار ہیں اوررعشہ کی بیماری ہوچکی ہے۔اس پرچیف جسٹس نے ریمارکس دیےکہ اگررعشہ ہے توالیکشن میں مکے کیسے دکھائیں گے۔سیاستدانوں کی طرح کہتے ہیں آنا چاہتا ہوں، کمانڈو ہوتے تو بہادری دکھاتے اورآجاتے۔اتنا بڑا کمانڈو ہوکر خوف کھارہے ہیں ۔

چیف جسٹس نےمزید کہاکہ مشرف نےملک پرقبضہ کیا لیکن خوف نہیں کھایا۔ثاقب نثارنے صاف کہہ دیا کہ اگرکل تک پرویزمشرف پیش نہ ہوئے توقانون کے مطابق فیصلہ کردیں گے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے