سندھ کی ایپکس کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ کسی بھی صورت میں کالعدم قرار دی جانے والی تنظیموں کو 31 اکتوبر کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں حصہ لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
سندھ کے وزیراعلیٰ سید قائم علی شاہ کی زیر صدارت ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ ان کالعدم تنظیموں کو عیدالاضحیٰ کے موقع پر قربانی کے جانوروں کی کھالیں جمع کرنے پر بھی پابندی ہوگی۔تاہم صرف ایسی فلاحی تنظیمیں جو کہ سرکاری ضابطہ اخلاق پر پورا اترتی ہونگی ان کو کھالیں جمع کرنے کی اجازت ہوگی۔
اجلاس میں سندھ کے گورنر ڈاکٹر عشرت العباد، کراچی کے کور کمانڈر لفٹینٹ جنرل نوید مختار اور دیگر سینئر حکام بھی موجود تھے۔اجلاس کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگوں کے دوران صوبائی وزیر اطلاعات نثار احمد کھوڑو کا کہنا تھا کہ یہ اجلاس وفاقی ایپکس کمیٹی کے کا تسلسل تھا جس کا مقصد امن و امان کے حوالے سے فیصلے کرنا تھا۔
انھوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے ملک میں 5 فوجی عدالتیں قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس میں سے ایک عدالت سندھ میں قائم کی جائے گی اور مقدمات کی سماعت کے لئے جج صوبہ سندھ مقرر کرے گا۔نثار کھوڑو کا کہنا تھا کہ تین گھنٹے سے زائد چلنے والے اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ سندھ میں کام کرنے والی مقامی اور بین الاقوامی فکاحی تنظیموں کو سیکیورٹی کلیئرنس حاصل کرنا ہوگی۔
بین الاقوامی تنظیموں کو وفاق اور مقامی تنظیموں کو سندھ حکومت سے خود کو رجسٹرڈ کروانا ہوگا۔انھوں نے کہا کہ صوبے میں 257 نجی سیکیورٹی کمپنیاں کام کررہی ہیں اور ان کو سیکیورٹی کلیئرنس کے بعد اپنے گارڈز کی سندھ پولیس سے ٹریننگ کروانی ہوگی۔
ان نجی سیکیورٹی اداروں کو غیر ملکی مقرر کرنے اور ان کے ساتھ شراکت داری کی اجازت نہیں ہوگی۔انھوں نے مزید بتایا کہ اب تک 67 نجی اداروں کو تصدیق کے بعد رجسٹرڈ کرلیا گیا ہے۔صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ سندھ بھر میں 9590 دینی مدارس کام کررہے ہیں جن میں سے 6500 رجسٹرڈ ہیں۔