تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ (ن) نے اس بار خواتین کے پولنگ اسٹیشنز میں دھاندلی کامنصوبہ بنایا ہے تاہم اس بار ہم دھاندلی روکنے کے لئے مکمل تیار ہیں۔
لاہور کے علاقے سمن آباد کے ڈونگی گراؤنڈ میں انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے ہمیشہ امپائروں کو ساتھ ملا کر میچ کھیلا، (ن) لیگ کے کئی لوگوں نے تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی جنہوں نے اہم انکشاف کئے جس کے بعد ہماری تیاری اور بہتر ہوگئی ہے،
تحریک انصاف میں آنے والے افراد نے انکشاف کیا کہ مسلم لیگ (ن) نے اس بار خواتین کے پولنگ اسٹیشنز پر دھاندلی کا پروگرام بنایا ہوا ہے تاہم ہماری خواتین بھی دھاندلی روکنے کو تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک اور جادو پولنگ ختم ہونے کے بعد تھیلوں کی منتقلی کے دوران ہوتا ہے اور گاڑی میں ہی تھیلوں کو بھردیاجاتا ہے تاہم الیکشن کمیشن سے مطالبہ ہے کہ جب ریٹرننگ افسران گاڑی میں تھیلے منتقل کریں اس دوران گاڑی میں بھی ایک ایک فوجی دیا جائے اور ساتھ ہی ہر گاڑی کے ساتھ تحریک انصاف کے 5،5 کارکن موٹرسائیکلوں پر جائیں گے۔
چیرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ این اے 122 میں انصاف لینے کے لئے مجھے ڈھائی سال لگ گئے جب کہ ووٹوں کی تصدیق کرنے کے لئے نادرا کو 26 لاکھ روپے اور وکیلوں کو الگ پیسے دیئے جس کے بعد پتہ چلا کہ 53 ہزار ووٹ جعلی ڈالے گئے لیکن اتنا بڑا جرم کرنے اور لوگوں کا مینڈیٹ چوری کرنے پر کسی ایک شخص کو بھی سزا نہیں ہوئی اور جس نے 2013 کے انتخابات میں دھاندلی کی وہی عملہ پھر الیکشن کرا رہا ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں احتساب اور نیب آزاد ہے جب کہ پنجاب کا نیب کرپشن ختم نہیں کرسکتا، نیب نے سپریم کورٹ کو اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ ان کے پاس کرپشن کے 180 کیسز موجود ہیں جس میں کرپٹ افراد نے ملکی خزانے کو 2 ہزارارب روپے کا ٹیکہ لگایا جب کہ ان کیسز میں سے 12 کیسز میاں نواز شریف، ایک کیس شہباز شریف، ایک کیس اسحاق ڈار اور ایک کیس اپوزیشن لیڈرخورشید شاہ کے خلاف ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نواز شریف اور اپوزیشن لیڈر خورشید نے نیب کے سربراہ کا انتخاب کیا تو وہ کس طرح کرپشن الزامات میں انہیں پکڑیں گے، 2008 میں فی پاکستانی پر36 ہزارروپے قرضہ تھا اورآج ایک لاکھ ایک ہزار تک پہنچ چکا ہے۔
چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نواز شریف نے پی آئی اے کا طیارہ بوئنگ 777 پندرہ روز کے لئے مانگا ہے جس سے ادارے کو 25 کروڑ روپے کا نقصان ہوگا اور اس نقصان کا ازالہ عوام کو ٹیکس کی صورت میں کرنا ہوگا، جب تک یہ نظام صحیح نہیں ہوتا اس وقت تک ملک کو ناانصافی کے دلدل سے نہیں نکالا جاسکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ نئے پاکستان کا مطلب نیا نظام ہے جو لاکر دکھائیں گے، ثابت کر کے دکھائیں گے کہ یہ قوم خوددار اور عظیم ہے اور تحریک انصاف پاکستان کو فلاحی ریاست بنا کر دکھائے گی، عوام سے لیا جانے والا ٹیکس بڑھایا نہیں جائے گا بلکہ ہر فرد خوشی سے ٹیکس دے گا جسے عوام پر ہی خرچ کیا جائے گا۔