انٹرنیٹ پر وائرل اس تصویر کی حقیقت کیا ہے؟

اوپر موجود تصویر اس وقت سوشل میڈیا پر وائرل ہوچکی ہے اور یہ بتانے کی ضرورت نہیں کہ ایسا کیوں ہوا ہے کیونکہ آپ دیکھ کر خود اس بات کا اندازہ لگاسکتے ہیں۔

مگر کسی کے پیروں کی ساخت ایسے کیسے ہوسکتی ہے؟

تو اس کے پیچھے چھپی وجہ کافی دلچسپ ہے ۔

درحقیقت یہ پیر نہیں بلکہ اونچی ایڑی کے جوتے ہیں جو دیکھنے میں انسانی پیروں جیسے ہیں۔

جی ہاں کینیڈا سے تعلق رکھنے والی کمپنی نے یہ انوکھے جوتے متعارف کرائے ہیں جو دیکھنے میں انتہائی عجیب و غریب ہیں۔

فیشل میٹر نامی کمپنی نے یہ جوتے متعارف کرائے ہیں جن کی لمبائی رانوں تک ہے اور ان کو پہن کر ایسا ہی لگتا ہے کہ یہ انسانی جلد ہے۔

کمپنی کے مطابق ہر ایک کو ایسا لگتا ہے کہ یہ فوٹوشاپ تصاویر ہیں، مگر یہ فوٹوشاپ نہیں بلکہ حقیقی جوتے ہیں جو ہم نے لوگوں کے لیے تیار کیے ہیں۔

اسکن ہیلز نامی یہ جوتے ایک آرٹسٹ سارہ سٹکین نے ڈیزائن کیے۔

کمپنی کو ان جوتوں کا خیال سوشل میڈیا میں لوگوں کی بات چیت سے آیا۔

ان جوتوں کو سیلیکون سے تیار کیا گیا ہے اور ایک حقیقی انسان کی ٹانگ کو اس کے لیے ماڈل بنایا گیا۔

تاہم اگر آپ انہیں خرید کر گھومنا چاہتے ہیں تو یہ جان لیں کہ انہیں خریدنا جیب پر کافی بھاری ثابت ہوسکتا ہے۔

ان جوتوں کی قیمت 10 ہزار ڈالرز (13 لاکھ پاکستانی روپے سے زائد) رکھی گئی ہے۔

ویسے کمپنی اسی طرح کے سستے جوتے تیار کرنے کا ارادہ بھی رکھتی ہے تاہم ان کے لیے صارفین کو کچھ عرصے انتظار کرنا ہوگا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے