ماضی میں نتائج 24کروڑ میں فروخت کئے گئے:چیئرمین انٹر بورڈ کراچی

khi board

انٹر میڈیٹ بورڈ کراچی کے چیئرمین اختر غوری نے الزام عائد کیا ہے کہ گزشتہ دور میں سالانہ نتائج 24کروڑ روپے میں فروخت کیے جاتے تھے،تحقیقاتی ادارے انٹر بورڈ میں بدعنوانیوں سے متعلق تحقیقات کریں۔

کراچی انٹر میڈیٹ بورڈ میں گزشتہ روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین اختر غوری نے کہا کہ سابق چیئرمین کے دور میں سالانہ 24کروڑ روپےمیں نتائج فروخت ہوتے تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ انٹی کرپشن نے انٹر بورڈ میں ہونے والی بے ظابطگیوں سے متعلق ریکارڈ طلب کیا تھا، انہوں نے مطالبہ کیا کہ نیب اور ایف آئی اے سمیت دیگرتحقیقاتی ادارے بورڈ میں ہونے والی کرپشن کی تحقیقات کریں۔

اس سے قبل بورڈ کے ملازمین نے چیئرمین اختر غوری کے خلاف احتجاج کیا۔ ملازمین کا کہنا تھا کہ بورڈ انتظامیہ کا ملازمین کے ساتھ رویہ درست نہیں ہے انہوں نے عارضی سیکریٹری بورڈ کو واپس بھیجنے کا بھی مطالبہ کیا۔

انتظامیہ اور ملازمین کی باہمی چپقلش انٹر بورڈ آنے والے طلبا اور والدین کیلئے پریشانی کا باعث بن رہی ہے، جس سے نقصان صرف طالب علموں کا ہی ہوتا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ دونوں فریقین اپنے مسائل جلد از جلد حل کریں

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے